احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
پرستی کا مان لینا تھا۔ وجہ یہ ہے کہ وہ ہمہ تن صدق تھے۔ دنیا پر لات مارتے تھے۔ مداہنت ان کی شان کے خلاف تھی۔ مذہب اسلام اور سنت رسول اﷲ میں تو نہ صرف بت پرستوں سے بلکہ بدعتیوں سے بھی میل جول کی ممانعت ہے۔ لیکن مرزا قادیانی عجیب اسلامی نبی ہیں کہ جب تک مشرکوں اور بت پرستوں کے اوتاروں کو نہ مانیں اور ان کی مورتیوں کے سامنے سر نہ جھکائیں اپنا فرض تبلیغ وفرض نبوت ادا نہیں کرسکتے۔ یہ دنیا کے منصب وجاہ کی چوکھٹ پر سجدہ نہیں تو کیا ہے۔ انبیاء کو کفار نے کیسے کیسے لالچ نہیں دئیے کہ سلطنت اور مال ودولت کے تمہیں مالک بنو مگر ہم سے بت پرستی نہ چھڑائو۔ مگر العظمۃ ﷲ کہ ابنیاء علی نبینا وعلیہم الصلوٰۃ والسلام نے مردار دنیا اور اس کے جاہ ونعم کو آنکھ اٹھا کر بھی دیکھا ہو۔ انبیاء نے بے شک انبیاء کی وقعت کی ہے اور ہمارے نبی امی فداہ ابی وامی نے تو انبیاء کا اعزاز از حد ملحوظ رکھا ہے۔ مگر جس طرح تمام انبیاء نے بت پرستوں کی ملامت کی ہے۔ آنحضرتa نے بھی لات عزی اور ہبل وغیرہ اصنام عرب اور ان کے راہبوں اور پجاریوں اور عبدۃ الاصنام کی وہ توہین اور بے وقعتی کی ہے کہ ان کی صدائوں سے دنیا گونج رہی ہے۔ کون نہیں جانتا کہ سری کرشن جی بت پرست تھے اور ان کے اصول وہی ہیں جو بت پرستوں کے ہیں۔ اسلامی اصول سے ان کو کوئی علاقہ نہیں مگر مرزا قادیانی نے جو بت پرستوں کے سردار کو مانا ہے تو محض دنیوی طمع سے۔ انہوں نے اپنی کامیابی کے لئے حتی الوسع ہر طرح پاپڑ بیلے مگر جب کسی طرح عقدہ کشائی نہ ہوئی تو اب رنگ میں اور بھی بھنگ ملائی۔ مسلمان تو ہر طرح بھوکے اور لنگوٹیا ہیں۔ مال ودولت میں ہنود سے ہر طرح گرے ہوئے ان سے خاطر خواہ موہن بھوگ کی تمنا فضول۔ پس جو کچھ جتن کئے اب ان پر پچھتانا پڑا لہٰذا کفر کی پناہ میں آنا ضروری تھا ؎ دولت بغلط ہنود از سعی پشیمان شو کافر نتوا بی شد ناچار مسلمان شو پھر سری کرشن اور رام چندر جی نے کونسی کتاب میں اپنے کو نبی یا اوتار کہا ہے اور وید میں نبیوں کا آنا کہاں لکھا ہے۔ کیا آریاء ہنود نہیں۔ وہ رام چندر جی اور کرشن جی کو کیوں نبی نہیں مانتے۔ صرف آپ پر الہام ہوا ہے کہ ہنود کے تمام رشی اور متی نبی تھے۔ مدعی سست گواہ چست۔ ۲ … مرزا قادیانی سے مباہلہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی پہلے تو مسیح تھے اب راجہ کرشن جی بھی ہیں۔ معلوم نہیں خلل دماغی کا تھرما