احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
مرزا قادیانی کا آج کل حال ہے۔ بحالت جزر۔ کبھی نہ پلٹتی تھی۔ ثبوت یہ ہے کہ جب حضرت عیسیٰ علیہ السلام ہمراہ شاگردوں کے راستہ میں جاتے تھے تو ایک عورت نے جس کا مرض بارہ سال سے جاری تھا اور ہزارہا علاج کرچکی تھی پیچھے سے آپ کا دامن چھواء کیونکہ اس نے اپنے کو اس لائق نہ سمجھا کہ سامنے سے آئے۔ معاً دامن کو چھوتے ہی مقناطیسی اثر ظاہر ہوا۔ حضرت مسیح نے پھر کر دیکھا کہ ایک بڑھیا ہے دعائے خیردی کہ جیسا تیرا اعتقاد ہے۔ ویسا ہی ہو چنانچہ ویسا ہی وقوع میں آیا۔ مگر افسوس مرزا قادیانی کے حاشیہ نشین جو شب وروز خدمت میں موجود پوشاکیں بدلو اویں ہر وقت مصافحہ سے ہاتھ گرم کریں۔ پھر بھی وہ حرارت جو ایک عام آدمی میز یا تختہ میں ڈال کر اس کو حرکت دے سکتا ہے۔ اب مرزا قادیانی کی صحبت سے حاصل نہ ہو اور مسجد میں وہی غل غپاڑا، حقہ نوشی جس کے مرزاقادیانی نالاں ہیں جاری رہے۔ اب مرزاقادیانی انصاف کریں کہ یہ بھی عمل الترب ہے یاخدا کا ہاتھ یا وہ خود خدا ہے جو سفرمیں معہ تمام اپنی برکتوں کے ہمراہ ہوتا تھا۔ افسوس ہے کہ مرزا کو اپنی تحریرات جادہ اعتدال سے فرسخوں دور پھینک رہی ہیں۔ راقم: قاسم علی خان ہیڈ کلرک محکمہ نہر سرہند ۲ … نبی اور مجدد میں فرق مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! حدیث شریف میں جویہ وارد ہوا ہے کہ ہر صدی پر مجدد پیدا ہوگا تو اس سے مراد حقانی علماء ہیں جو مسلمانوں کو توحید بھی اور اتباع طریقہ محمدیہa یاد دلائیں گے۔ امور دین اور قواعد شرع متین کی تعلیم وتلقین کریں گے۔ مگر وہ نبی اور رسول نہ ہوں گے ورنہ حدیث میں لیا کا لفظ ضرور آتا حالانکہ صرف من یجددلہا دینہا وارد ہوا ہے وجہ یہ ہے کہ نبی اور رسول صاحب شریعت ہوتا ہے جو علی الاعلان نبوت ورسالت کا دعویٰ کرتا ہے۔ مجدد فی الدین کے لئے خرد نہیں کہ وہ اس کا دعویٰ کرے اور کہے کہ میری تجدید پر ایمان لائو کیونکہ وہ تو محض تلقین وتعلیم وتذکیر کرتا ہے جو حقانی علماء دین کا منصبی فرض ہے۔ دیکھ لو کسی مجدد نے نبوت کا دعویٰ نہیں کیا اور جھوٹے مہدیوں نے بھی نہیں کیا جو اپنے دل میں خوب جانتے تھے کہ ہم جھوٹے اور محض حب جاہ اور ہوس مال ومتاع کے لئے دنیا کو اپنی جانب رجوع کررہے ہیں۔ اگرچہ وہ مکار اور فریبی تھے مگر حفظ ناموس شریعت اسلامیہ کو انہوں نے ملحوظ رکھا اور بے حیا اور ڈھیٹ نہیں بنے جیسے کہ مرزا قادیانی ہیں۔ کسی مجدد نے مامور من اﷲ ہونے کا بھی دعویٰ نہیں کیا کیونکہ ہر شخص مامور من اﷲ