احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
جناب حکیم عبدالوہاب عمر خلف حضرت الامت مولانا نورالدین خلیفہ اوّل: آپ نہایت ہی پایا کے خاندانی حکیم ہیں۔ آپ کو مرزامحمودکو بہت ہی قریب سے دیکھنے کے مواقع میسر آئے۔ اس کی وجہ سے حکیم صاحب موصوف مرزامحمود احمد کی ناپاک سیرت پر بے انداز روایتیں حقیقت پسندانہ طریق سے ہرکس وناکس سے بیان کرتے ہیں۔ تعارف… حضرت مولانا شیخ عبدالرحمن مصری مولوی فاضل بی۔اے ہندو گھرانے کے چشم وچراغ ہیں۔ ان کا پہلا نام لالہ شنکر داس تھا۔ آپ اپنے خاندان میں صرف اکیلے ہیں جنہوں نے سب کچھ حق کے لئے قربان کر کے اسلام کو قبول کیا اور مرزاقادیانی کی ۱۹۰۵ء میں بیعت کی اور مرزاقادیانی کی صحبت میں بیٹھنے کا شرف حاصل کیا۔ مرزاقادیانی کی وفات کے بعد خلیفہ اوّل کی صحبت میں رہ کر قرآن مجید کے علوم حاصل کئے۔ آج بھی وہی صحیفہ آپ کی روح کی غذا ہے۔ ۲۶؍جولائی ۱۹۱۳ء کو خلیفہ اوّل کے زمانہ میں فریضہ کی سرانجام دہی کے علاوہ مصر میں عربی کی تعلیم حاصل کی۔ جب آپ واپس تشریف فرماہوئے تو خلیفہ اوّل بقضائے الٰہی فوت ہوچکے تھے۔ آپ کو خلیفہ قادیان مرزامحمود احمد نے مدرسہ احمدیہ کا ہیڈ ماسٹر مقرر کیا۔ آپ نے اس ادارے کو نہایت دیانتداری اور خوش اسلوبی سے چلایا۔ سینکڑوں مبلغ تیار ہوئے۔ آپ کے حسن کارکردگی، علم وادب، تقویٰ طہارت کی شہرت جماعت میں پھیل گئی۔ آپ مختلف شعبہ جات کے ناظر بھی رہے۔ مثلا: ’’امین صدر انجمن احمدیہ قادیان، جائنٹ بیت المال قادیان وناظر دعوت تبلیغ قادیان وغیرہ۔ ان شعبہ جات کے علاوہ سلسلہ کے متعدد کام آپ کے سپرد تھے اور دن رات کی انتھک کوشش کے ساتھ آپ انہیں سرانجام دیتے رہے۔ جب خلیفہ قادیان کو کسی کے ساتھ عالمانہ گفتگو کا موقعہ پیش آتا تو شیخ موصوف کو ہی پیش کرتے۔ چنانچہ جب خلیفہ ۱۹۲۴ء میں انگلستان گئے تو شیخ صاحب کو اسی غرض سے ہمراہ لے گئے اور اسی طرح جب بھی خلیفہ قادیان سے باہر جاتے تو بسا اوقات شیخ عبدالرحمن مصری کو امیر جماعت قادیان مقرر کرتے۔ آپ ٹاؤن کمیٹی کے نو سال ممبر بھی رہے۔ آپ کی بلند شخصیت کا اندازہ اسی امر سے ہوسکتا ہے کہ آپ مفسر قرآن بھی ہیں۔ رمضان المبارک کے ایام میں خلیفہ کے ارشاد پر مسجد اقصیٰ میں درس قرآن بھی دیا کرتے تھے۔ شیخ صاحب موصوف کو مرزاقادیانی کی وجہ سے ان کی اولاد سے بھی والیانہ عقیدت تھی اور ؎ پسر من خس خس یقین من بس بس کے ماتحت خلیفہ پر اندھا دھند تقلید اور پورا پورا اعتماد تھا اور اپنی اولاد کا ان سے ملنے کو