احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
صد افسوس۔ (راقم عبدالکریم مدرس عربی ہائی سکول منٹگمری) ۹ … دعا بے شک حق ہے مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی بھی دعا کے قائل ہیں مگر صرف اپنی دعاء کے، انبیاء کی دعاء کے بھی منکر ہیں جنہوں نے دعا مانگی کہ اے خدا ہمارے ہاتھ معجزات دکھا۔ مگر مرزاقادیانی خود معجزات ہی کو نہیں مانتے گویا انبیاء کی دعا میں بھی اثر نہیں ورنہ معجزات ضرور پورے ہوتے ہیں۔ اس صورت میں انبیاء نے ظہور معجزات کے لئے جس قدر دعائیں مانگیں وہ بالکل فضول اور عبث تھیں۔ حالانکہ فعل عبث لہو ولعب میں داخل ہے جو حرام ہے اور انبیاء ارتکاب حرام سے فطرۃً پاک ہیں۔ مرزا قادیانی کے سوا نہ آج تک کسی کی دعا قبول ہوئی نہ آئندہ قبول ہوگی۔ وہ اپنی دعاء سے ان لوگوں کو بھی انڈے بچے دلوا سکتے ہیں جن کے کبھی چوہیا کا بچہ تک پیدا نہیں ہوا اور اولاد بھی پسری نہ کہ دختری وہ اپنی دعا سے دنیا کو ہلاک کرسکتے ہیں۔ ہیضہ اور طاعون کو بلوا سکتے ہیں۔ اور بات بھی ٹھیک ہے کیونکہ جب سبھی کی دعا قبول ہوگی تو لے پالک کو کون پوچھے گا۔ خود مرزا قادیانی ایمان سے کہیں کیا ان کے مخالفوں اور منکروں کی بھی دعائیں قبول ہوتی ہیں۔ اگر قبول ہوتی ہیں تو کفار کی دعائیں بھی قبول ہوئیں کیونکہ جو شخص نبی اور امام الزمان پر ایمان نہ لائے وہ کافر ہے اور اگر قبول نہیں ہوئیں تو خدائے تعالیٰ رب العالمین نہیں بلکہ رب المرزائیاں ہے اور رحمن رحیم اس کی عام صفت نہیں بلکہ اس صفت کا ظہور صرف مرزائیوں کے لئے ہے۔ پھر دنیا میں جو کچھ ہورہاہے۔ مرزا قادیانی کی وجہ اور ان کی ہی دعا، بدعا سے ہورہا ہے۔ مگر افسوس کہ مولوی کرم الدین صاحب پر جو فریب کا دعویٰ دائر کیا گیا اس میں کامیاب ہونے کے لئے کہاں تک کا زور نہیں لگایا گیا۔ کیا کیا الہامات نہیں ہوئے لیکن سب غت ربود۔ ہاں کفار کی دعاقبول ہوگئی اور مرزا قادیانی کو شکست نصیب ہوئی۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ مرزا اور مرزائیوں کا خدا بھی دعا کے قبول کرنے بلکہ خود اپنے ایفاء وعدہ پر قادر نہیں۔ یہ ہے مرزا قادیانی کی دعا کی حقیقت جس پر مرزائی غش ہیںاور اپنے دین ودنیا کے کاموں کا دارومدار بلکہ دین ودنیا کی بہبودی انہیں کی دعا پر منحصر رکھتے ہیں۔ قدرت الٰہی ضعیف الاعتقادوں اور کمزور کانشنس والوں کی ایسی ہی درگت کرتی ہے۔ کیا وجہ ہے کہ مرزا قادیانی کی دعائیں قبول نہیں ہوتیں۔ پیشینگوئیاں غلط ہوتی ہیں۔ الہامات گوزشتر ہوجاتے ہیں۔ وجہ یہی ہے کہ وہ بدنیتی سے محض مخلوق کی دل آزاری اور ہواء نفس اور تاور دنیوی اغراض اور حصول