احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
۲ … افغانی مینڈھا ملاّ عبداللطیف لے پالک کی بھینٹ میں مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ناظرین! کو معلوم ہے کہ مندرجہ عنوان ’’افغانی مُلّا‘‘ حج حرمین شریفین کے ارادے سے ہندوستان آیا تھا بدقسمتی دھکا دیکر قادیان لے گئی اور مرزا قادیانی کے ہتھے چڑھ گیا۔ بروزیت جواپنا افسون دم کرتی ہے تو کس کاحج اور کس کاطواف۔ خود قادیان کو مکے اور مدینے سے بڑھ کر یقین کر بیٹھا۔ مرزا قادیانی کوا فغانستان میں اپنی بروزیت کے پھیلانے کااچھا شکارمل گیا۔ وہ سمجھے کہ یہ شخص خود افغان اور افغانی طبائع افغانی خوبو سے واقف ہے کابل میں اس کے ذریعے سے مرزائیت کا تھم خوب گڑ جائے گا اور کیا عجب ہے کہ رفتہ رفتہ امیر کابل بھی مجھ سے بیعت کر لے اوریوں پانچوں گھی میں اورسر چولہے میں ہوجائے۔ پس اس کو جھانسے دے کر برجعت قہقہری پھر وہیں چلتا کردیا جہاں سے آیا تھا۔ اس نے کابل پہنچ کر بروزی نبوت کی تبلیغ شروع کردی آپ جانتے ہیں کہ افغانی علماء کٹر سنی اور راسخ الاعتقاد حنفی المذہب، جھٹ پٹ اس کے ارتداد والحاد کا فتویٰ لگا دیا۔ افغانستان اسلامی حکومت، غیر ممکن تھا کہ علماء کا فتویٰ اوپر اوپر جاتا۔ اور مشہور ہے کہ خود امیر حبیب اﷲ خان بھی اچھے عالم دین ہیں۔ پس امیر صاحب نے افغانی مُلّا کو طلب کیا اور اظہار لیاا س نے وہی کہی جو شیطان نے اس کے کان میں پھونک دی تھی کیونکہ قرآن مجید خود ناطق ہے کہ ’’ان الشیاطین لیوحون الی اولیائہم‘‘ امیر صاحب نے حسب فتویٰ جمہور علماء اور مذہب حضرت امام ابو حنیفہؒ تین روز کی مہلت دی کہ اس عرصہ میں تائب ہو۔ مگر کس کی توبہ؟ وہ تو پہلے ہی توبہ سے توبہ کرچکا تھا ناگزیر تین دن کے بعد قتل اور سنگسار کیا گیا۔ اب اس کی روح جہنم کی سیر کررہی ہے اور مرزا قادیانی نفسانی دنیوی لذات کی بہشت میں بدستور چکھوتیاں اور مزے اور اڑا رہے ہیں تف ہے اس زندگی پر کہ اپنے چیلے اور آسمانی باپ کے پوتے کا ساتھ نہ دیا۔ اور ظالم افغان بغدے سے اس افغانی مینڈھے کو حلال نہیں حرام کروادیا۔ ناظرین! کو غالباً یاد ہوگا کہ ہمارے نامہ نگار گزشتہ مرزائی نے ضمیمہ ۱۹۰۱ء میں اعلان دیا تھا کہ اگر مرزا قادیانی کابل جاکر اپنی بروزی نبوت کی تبلیغ کرے تو میں پچاس ہزار روپیہ دینے پر آمادہ ہوں۔ مرزا قادیانی نے اس اعلان کو اپنے دل میں نقش کالحجر کررکھا تھا اور موقع کے منتظر تھے۔ بالآخر موقع ملا کہ ایک افغانی کو اپنا چیلا بنایا اور بہت کچھ خیالی پلائو پکایا مگر بجائے اس کے افغانی مُلّا افغانستان میں مرزائی نبوت کی منادی کرتا ملک عدم میں جامنادی کی۔واحسرتا ؎