احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
نبی اور مسیح بنائیں۔ ماحصل یہ ہے کہ اگر مسیح بننے میں کوئی خوبی اور ترجیح ہوتی توآنحضرتa اپنے کو مسیح موعود قرار دیتے۔ کاش مرزا اور مرزائی ہمارے اس مضمون کا محمل سمجھیں۔ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء یکم اکتوبرکے شمارہ نمبر۳۷؍کے مضامین ۱… مرزا غلام احمد قادیانی۔ لیکچر لاہور مولوی ممتاز علی اخبار تالیف واشاعت! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … مرزا غلام احمد قادیانی کا مضمون لیکچر لاہور مولوی ممتاز علی اخبار تالیف واشاعت مولوی ممتاز علی صاحب ایڈیٹر اخبار تالیف واشاعت نے مرزا جی کے لاہور والے لیکچر کی کیفیت حسب ذیل لکھی ہے۔ جس میں کچھ آپ بیتی رام کہانی کی ہے۔ ہم مضمون کاانتخاب ہدیہ ناظرین کرتے ہیں۔ ہرچند مرزا صاحب کی شہرت ہندوستان سے متجاوز ہو عرب ومصر وروم وشام تک پہنچی ہے۔ مگر خاکسار بدقسمتی سے اب تک شرف اندوز زیارت نہ ہوسکا اور اب پہلا موقع زیارت کا ملا۔ مرزا قادیانی نے اپنی تقریر پہلے سے قلم بند کرلی تھی اور شاید سامعین کی آسانی اور فائدہ کے لئے چھاپ کر شائع کرنا چاہتے تھے۔ افسوس ہے کہ بعض اہل مطابع نے کسی وہم ووسوسہ سے اس لیکچر کے طبع کرنے میں تامل کیا۔ آخر خاکسار کے مطبع نے اس خدمت کو جس سے پہلو تہی کرنا بالکل تنگ دلی اور کم حوصلگی تھا نہایت خوش دلی سے ادا کیا۔ مرزا قادیانی نے کسی وجہ سے لیکچر کو خود پڑھنا مناسب نہ سمجھا بلکہ ان کی طرف سے مولوی عبدالکریم صاحب نے جو ان کے ارشد خلفاء سے ہیں۔ پڑھ کر حاضرین کو سنایا۔ جس مضطربانہ اشتیاق سے لوگ کشاں کشاں جلسہ میں شریک ہوئے تھے۔ لیکچر کے سننے سے ان کو بہت افسوس ناک دل شکنی اور مایوسی ہوئی۔ کچھ شک نہیں کہ لیکچر میں اول تو اقتضائے موقع ومحل کی مطلق رعایت نہ کی گئی۔ ثانیاً اسلام کی خوبیوں کے مقابلے میں دیگر مذاہب کی بابت جو کچھ کہا گیا چنداں مدلل اورمحققانہ نہ تھا۔ علی ہذا طول عبارات لاطائل تکرار نے سامعین کوبالکل تھکا دیا۔ مگر یہ اعتراض ان کے سارے لیکچر پرعائد نہیں ہوتا۔ آخری حصہ نے جو مرزا صاحب کی عجیب وغریب