احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اہل اﷲ کو بلاوجہ ستانا ہرگز خالی نہ جائے گا انشاء اﷲ۔ سوم… حضرت پیر صاحب پر تو کبیرہ گناہ کا الزام مگر خود بدولت قرآن کی مخالفت کرکے چھلے چھلائے کافربن گئے۔ پڑھو ’’فلا وربک لایؤمنون حتی یحکموک فیما شجر بینہم ثم لا یجدوا فی انفسہم حرجاً مما قضیت ویسلموا تسلیما (النساء:۶۵)‘‘ قسم ہے تیرے رب کی نہ مومن ہوں گے یہاں تک کہ حکم ٹھہرائیں تجھ کو ان معاملات میں جن میں وہ جھگڑ رہے ہیں پھر بنائیں اپنے نفسوں میں (تیرے فیصلے سے) کوئی جرح اور مان لیں مان لینا پس آپ نے حضرتa سے فیصلہ نہ چاہا بلکہ عدالت غیر سے چاہا اور چونکہ پیر صاحب عدالت غیر میں حاضر نہیں ہوئے اور ناموس شریعت اسلامی ملحوظ رکھا اور حکم قرآن پر دل وجان سے عامل ہوئے۔ لہٰذا تمہیں ایمان سے کہو کہ سچے مومن آیت بالا کے موافق وہ ہوئے یا آپ؟ (ایڈیٹر) تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء ۸؍ مارچ کے شمارہ نمبر۱۰؍کے مضامین ۱… شرکیہ وظائف۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… تمام انبیاء ناکام رہے۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… مسیح موعود کے آنے پر تلوار کے تمام جہاد ختم ہوجائینگے۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… ہماری پیشینگوئیاں۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… مرزا قادیانی کی بعثت کی غرض۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … شرکیہ وظائف مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! الحکم ۲۴؍فروری ۱۹۰۴ء میں یاحسین اور یا علی وغیرہ پکارنے والے شیعہ اور یا عبدالقادر وغیرہ پکارنے والے صوفیوں کی بہت کچھ تھاڑ اور چتھاڑ کی گئی ہے اور لکھا ہے کہ ربنا المسیح اور ربنا الحسین کہنے والوںمیں کیا فرق ہے؟ یعنی عیسائیوں نے مسیح کے خون کو امت کے گناہوں کا کفارہ بنایا تو شیعہ نے حسین کے خون کو وغیرہ۔ اور اخیر میں اس غزل کا یہ مقطع لکھا ہے کہ ’’حضرت اقدس انہی خرابیوں کو دور کرنے کو مبعوث ہوئے ہیں۔‘‘کیا کہنا ہے۔ گویا اسلام میں شرک وکفر کی