احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
پیر صاحب موصوف اور دوسرے سچے اور خدادوست مسلمانوں کا مرزا قادیانی کے کیریکٹر کو خطرناک دیکھ کر علی الاعلان علیحدہ ہوجانا عین اقتضاء تدین وحق پرستی ہے۔ بہت سے مرزائی ایسے ہیں جو مرزا قادیانی کے خوارق سے واقف ہوگئے ہیں۔ مگر اب ان سے علیحدہ ہوجانے کو نک کٹی سمجھتے ہیں کہ لوگ ہم کو مطعون کریں گے کہ کیا سمجھ کر پہلے منڈے تھے اور کیا سمجھ کر اب مرزائیت کی رسی گلے سے نکالتے ہو۔ ایسے سچے مسلمان نہیں بلکہ منافق ہیں کیونکہ انسان پر باطل کا جب انکشاف ہوجائے تو حق کی جانب رجوع ہونا اور کھلم کھلا حق کی پیروی کرنا فرض ہوجاتا ہے۔ یہاں ان شکم پرستوں کا ذکر نہیں جو روٹ کی خاطر ہاتھی کے پائوں میں اپنا پائوں اڑائے ہوئے ہیں اور دیدہ ودانستہ اسلام کو دور سے سلام کرچکے ہیں۔ اور ایمان کو استعفیٰ دے چکے ہیں۔ ۵ … اخبار پانیر اور مرزا قادیانی مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی لیٹ لیٹ کر گورنمنٹ کے آگے ناک رگڑتے ہیں اور چیخ چیخ کر گلا پھاڑ پھاڑ کر کہتے ہیں کہ میں برائے نام غلام احمد ہوں مگر درحقیقت غلام گورنمنٹ ہوں مگر پانیر نے جو نیم سرکاری اخبار ہے۔ مرزا قادیانی کی خیر خواہی اور وفاداری کو جس کا اظہار گورنمنٹ کی نسبت کیا جاتا ہے۔ کبھی تسلیم نہیں کیا اور ہمیشہ اس دعوے کامخالف رہا۔ مرزا قادیانی کا مسیح موعود بننا اور نہ صرف مذہب عیسوی بلکہ جمہور اسلام کے خلاف عیسیٰ مسیح علیہ السلام کو مارنا ہی پانیر کے نزدیک پبلک اور گورنمنٹ کا بدخواہ بننا ہے کیونکہ گورنمنٹ بالکل آزاد ہے۔ وہ کسی مذہب سے کچھ تعرض نہیں کرتی اس کے یہ معنی ہیں کہ تمام مذاہب کو اچھا سمجھتی ہے لیکن مرزا قادیانی گورنمنٹ کے اصول کے خلاف یہ منادی کرتے ہیں کہ تمام مذاہب باطل ہیں اور جدید مرزائی مذہب ہی حق پر ہے۔ میں امام الزمان ہوں جو شخص مجھے نہیں مانتا اور میرے ہاتھ پر بیعت نہیں کرتا وہ سرزنش اور مکافات کا مستوجب ہے۔ اس عموم میں گورنمنٹ بھی آگئی۔ فرمائیے خیر خواہی کہاں رہی؟ پانیر نے لکھا تھا کہ ’’غلام احمد نے اپنے مختصر رسالوں اور لاف زنی اور جڑی بوٹی ادویہ کے ذریعہ سے وباء کے زمانے میں بہت کچھ کرڈالا۔ آخر کار گورنمنٹ نے دست اندازی کرکے اس کارروائی کو بند کیا۔‘‘ دوا فروشی اور عطاری کی دکان کھولنا اور گورنمنٹ کا دست اندازی کرنا تو ہم کو معلوم نہیں۔ البتہ کسی مرزائی نے مرہم عیسیٰ تو ضرور تیار کیا تھا اور اس کے اشتہارات دھوم دھام سے مرزائی اخباروں میں اور بطور خود شائع ہوئے تھے۔ چونکہ مرزا قادیانی بھی عیسیٰ ہیں پس یہ پرانا مرہم جو بعض اطباء یونانی نے تیار کیا تھا اب اس میں مرزا قادیانی کا لقب ٹھونس کر یاروں نے