احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
M تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء یکم مارچ کے شمارہ نمبر۹؍کے مضامین ۱… دین میں مداہنت۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… ایک نیا مہدی پھانسی دیا گیا۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… مرزا کے الہامی مقدمات۔ بی اے شرف گورداسپوری! ۴… مرزائی مقدمات کا خاکہ۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… حضرت مولانا پیر مہر علی شاہ کی شہادت۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … دین میں مداہنت مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! الحکم۱۷؍فروری میں مرزا قادیانی نے سرسید کی نسبت یوں گلفشانی کی کہ دوسری قوم کے رعب میں آکر اور اس کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے آخر نوبت سرسید کی یہاں تک پہنچی کہ اب آخری ایام میں تثلیث کے ماننے والوں کو نجات یافتہ قرار دیا گیا۔ قرآن شریف میں اسی لئے ہے ’’لن ترضی عنک الیہود ولا النصاری حتی تتبع ملتہم‘‘ دوسرے کو راضی کرنے کے لئے اس کے مذہب کو بھی اچھا کہنا پڑتا ہے۔ اس لئے مداہنت سے مومن کو پرہیز کرنا چاہئے۔ چیلوں کے حلقے میں لال گرو بن کر ادھر ادھر کی ہانکنا دوسری چیز ہے اور عمل کرنا دوسری چیز متعصب پادریوں کی ہاں میں ملانے اور اپنے نزدیک گورنمنٹ کو خوش کرنے کے لئے اسلامی جہاد پر تبّرا شروع کردیا۔ متعصب عیسائی اور دوسری قومیں یہی کہتی ہیں کہ اسلام ایک جابرانہ مذہب ہے۔ جو تلوارکے زور سے پھیلایا گیا ہے۔ یہی آپ کہتے ہیں کیا اس کا نام مداہنت نہیں؟ مداہنت کیا معنے یہ تو اچھی خاصی نمک حرامی اور اسلام سے ارتداد ہے۔ یہود کے خوش کرنے کے لئے عیسیٰ مسیح علیہ السلام کو گالیاں دیں گویا یہود کا اتباع کیا۔ یہ ’’لن ترضی عنک الیہود والالنصاریٰ‘‘ کی