احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … قطعہ تاریخ سزا یابی مرزا غلام احمد قادیانی مولانا ابو المنظور محمد عبدالحق سرہندی! بنا مجرم غلام قادیانی ہوئی کذاب کی ظاہر نشانی ستایا خلق کو ظالم نے لیا کیا چلائی تیغ قلمی و بزبانی کبھی طاعون کی دھمکی دکھائی کہ ہے طاعون میرا یار جانی ملی انصاف سے حاکم کے اس کو سزاء واجب ذرب لسانی تمام الہام کی ترکی ہوئی اب ہوئی مقطوع وحی آسمانی سر الہام سے منظور لکھو ہوا داغی مسیح قادیانی ۱۳۲۲ھ ۲ … پانچواں دجال مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! چار دجال تو اس وقت موجود تھے ہی یعنی ایک لندنی مسیح مسٹر پکٹ، دوسرا فرانسیسی مسیح ڈاکٹر ڈوئی، تیسرا مُلّا عبداﷲ سومالی، چوتھا مرزا قادیانی، اب مرزائی کہتے ہیں اور اپنے نزدیک بڑے مضبوط دلائل سے ایک کتاب چھاپ رہے ہیں اور ٹھیک حلیہ وغیرہ بتا رہے ہیں کہ اس صدی کا دجال مُلّا عبداﷲ چکڑالوی ہے جو صرف قرآن کو مانتا ہے اور احادیث کو زید وعمر کی گھڑی ہوئی کہانی یقین کرتا ہے۔ لیکن مُلّا چکڑالوی سے تو پوچھو کہ وہ مرزا قادیانی کو کیا سمجھتا ہے؟ علی ہذا پانچوں ایک دوسرے کی نفی کررہے ہیں صرف اتنا فرق ہے کہ مُلّا چکڑالوی نے مسیحیت یا نبوت کا ابھی تک دعویٰ نہیں کیا۔ ہاں حضرتa کو لغوی معنی سے رسول (قاصد یا چٹھی رساں) مانتا ہے۔ ایں ہم غنیمت است۔ بس اب چار دجال رہ گئے۔ اگرچہ ان میں سے تین تو عیسیٰ مسیح کے منکر نہیں مگر مرزا منکر ہے اور ان کی شریعتوں کا ناسخ ہے۔ تعجب ہے کہ آج تک کسی دجال نے دوسرے دجال کا انکار نہیں کیا۔ خود مرزا قادیانی کو دیکھ لو کہ بعض انبیاء کا ذکر تو حقارت سے کرتے ہیں مگر منجملہ ۲۰دجالوں کے کسی دجال کا نام بھولے سے بھی نہ لیں گے۔ کیونکہ پانی مرتا ہے مگربیسویں صدی کا یہ عجیب خرق نیچر ہے کہ ہر دجال دوسرے دجال کا منکر ہے۔ افسوس ہے کہ دجالوں میں نہ تو باہمی اخوات ہے نہ قومی ہمدردی ہے