احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اپنے مخالفین کو نیچا دکھانے کے لئے لوگوں سے جائیدادیں خریدی جاتی ہیں۔ چنانچہ خلیفہ ربوہ نے خاندان خلیفہ اوّل مولوی نورالدین پر منافقت کا جھوٹا الزام لگایا اور انہیں ریزولیوشن کی بھرمار کی وجہ سے خلیفہ اوّل کے خاندان کو ریاست ربوہ سے نکالنے کے لئے مختلف سکیمیں مرتب ہونے لگیں۔ ریزولیوشن کے فوراً بعد ان کے اردگرد سایہ کی طرح ان کی تمام نقل وحرکت پر کڑی نگرانی رہی اور اسی طرح ان کے گھروں پر بھی ۲۴گھنٹے پہرے دار کھڑے کئے گئے۔ تاکہ دہشت پیدا کی جائے اور خوفزدہ ہوکر یہاں سے بھاگ جائیں اور ساتھ ہی ساتھ ضروریات زندگی کے راستے مسدود کئے گئے اور پھر ہر لمحہ تنگ کرنے کی تدبیریں سوچی گئیں۔ مولوی عبدالمنان صاحب عمر کی عدم موجودگی میں ان کی اہلیہ امت الرحمان بنت مولوی شیر علی کو اپنا ذاتی مکان نمبر۶۰۲ کے اردگرد کڑا پہرہ لگا کر (کرفیو) چھوڑنے پر مجبور کیاگیا۔ آخر لاچار ہوکر وہ ستم زدہ عورت عبدالمجید کے مکان پر منتقل ہوگئی۔ مگر پہلے سے کرایہ پر لیاگیا تھا۔ مکان کی ذاتی ملکیت ملاحظہ ہو۔ انگریزی کا ترجمہ اردو حسب ذیل ہے۔ تصدیق کی جاتی ہے کہ مسٹر عبدالمنان عمر مکان نمبر۶۰۲ کے مالک ہیں۔ دستخط: آنریری سیکرٹری میونسپل کمیٹی ربوہ No. Certified that Mr. Abdul Mannan Umar is the owner of the House No.602 Sd. Honrary. Secretary. M,c, Rabwah مخالفین کومکان سے بے دخل کرنے کا طریق عبدالمجید صاحب کے مکان پر منتقل ہونے کے بعد خلیفہ صاحب کے ایماء پر یہ عمارت کم وبیش ساڑھے بارہ ہزار روپیہ پر خرید لی گئی۔ جس کی ادائیگی اسی مد سے ہوئی۔ خادم حسین صاحب کپتان جو اس وقت ناظر امور تھے۔ ان کی چٹھی ملاحظہ ہو۔ ربوہ مکرمی ومحترمی عبدالمجید صاحب السلام علیکم ورحمتہ اﷲ وبرکاتہ ۱۸؍اکتوبر ۱۹۷۷ء آپ کی جو گفتگو مولوی عبدالعزیز صاحب آف بھامڑی سے ہوئی ہے اس کے مطابق آپ کے مکان واقعہ محلہ دار الرحمت غربی کا سودا مبلغ ساڑھے بارہ ہزار روپیہ پر