احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
کو پھر تاریکی میں ڈال دے پس ناقص نبی بننے والے سب کے سب خود دجال بن گئے۔ صدق اﷲ العلی العظیم وصدق رسولہ الکریم۔ مرزا قادیانی کے دعوے کے موافق اگر حدیث لانبی بعدی۔ کا یہ مطلب ہے کہ میرے بعد کامل نبی کوئی نہ آئے گا ہاں ناقص آئے گا تو دجالوں کا ذکر اس کے منافی ہے کیونکہ ناقص نبی کے آنے کو گویا آنحضرتa نے جائز اور پسند فرمایا۔ اس سے ناقص نبی کی مدح نکلی نہ کہ ذم جو دجال کے لئے ہے گویا صاحب ما ینطق عن الہویٰ کا کلام متنافض ہوگیا۔ اگر حدیث کا مطلب مرزاقادیانی کے مطلب کے موافق ہوتا توآنحضرتa یوں فرماتے ہیں کہ میرے بعد ۳۰؍دجال آئیں گے مگر اکتیسواں دجال نہ ہوگا بلکہ نبی ناقص ہے۔ اگر ایسا الہام کیا ہے تو مرزا قادیانی اس کا حوالہ دیں۔ مرزا قادیانی بار بار مسلمانوں کو زجروتوبیخ کرتے ہیں کہ ارے بدبختو کیا تمہاری قسمت میں دجال ہی لکھے ہیں نہ کہ مہدی اور مسیح، آخر مسیح کبھی آئے گا بھی۔ اس میں یہ گزارش ہے کہ مسلمانوں کی قسمت میں نبی ناقص تو ہزاروں اور لاکھوں لکھے ہیں مگر خوش قسمتی سے دجال ایک بھی نہیں لکھا۔ مرزا قادیانی کے نزدیک بھی جس قدر دجال اب تک گزرے سب ناقص نبی تھے مگر آپ سب کے قبلہ گاہ ہیں کیونکہ انہوں نے مسیح موعود بننے کا دعویٰ نہیں کیا اور آپ سب گنوں پورے ہیں۔ پھر مرزا قادیانی ناقص نبی ہیں تو ان کی تمام امت بھی ناقص ہی ہوگی اور اگر مرزائی امت چاروں چول برابر اور آٹھوں گانٹھ کمیت (کامل) ہے تو اپنے نبی سے بڑھ گئی ہذا خلف۔ لیکن اگر ہم مرزائیوں سے کہیں کہ تم امت ناقصہ ہو تو ابھی ابھی منہ پھاڑ کر اور لمبی لمبی کچلیاں نکال کر کاٹ کھانے کو دوڑیں پس مرزائی مذہب منافقانہ اور متضاد کارروائیوں کا مکسچر ہے۔ جس طرح ایک قول دوسرے قول کے مخالف ہے۔ اسی طرح ایک عمل دوسرے عمل کے خلاف ہے۔ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء یکم جون شمارہ نمبر۲۱؍کے مضامین ۱… مرزا قادیانی حقہ نوشوں کا سلفہ کرگئے۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… کیا مرزا قادیانی سچ مچ دین عیسوی کے دور کرنے کو آئے ہیں۔مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… وہی مسیح علیہ السلام کا قتل وصلب۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی!