احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
قادیانی اگرچہ نیا مرزائی دین لیکر آئے ہیں۔ مگر وہ اپنے کو بظاہر آنحضرت کا اُمتی بتاتے ہیں۔ نہ کہ صاحب مذہب وبانی دین جدید۔ دوم… لیستخلفنہم کا وعدہ قیامت تک ہے۔ حالانکہ مرزا قادیانی اپنے کو خاتم الخلفاء بتاتے ہیں۔ پس استخلاف ختم ہوگیا۔ آنحضرتa تو خاتم الخلفاء نہ ہوں اور مرزا قادیانی ہوں۔ پھر آپ یہ بھی کہتے ہیں کہ نبیوں کے آنے کا سلسلہ ختم نہ ہوگا وہ قیامت تک آتے رہیں گے مگر یہ ناقص نبی ہوں گے نہ کہ کامل۔ اب ہم پوچھتے ہیں کہ کامل خلافت کا خاتمہ کس پر ہوا خود مرزا اور مرزائیوں کے قول کے موافق آنحضرتa پر خلافت کاملہ کا خاتمہ ہوا ہے اور مرزا قادیانی پر خلافت ناقصہ کا تو یہ عجیب حماقت ہے کہ خلافت کاملہ کے ہوتے خلافت ناقصہ قائم رہ سکے گویا خلافت (نبوت) میں کمال اور نقص دونوں موجود رہے۔ اور اجتماع ضدین ہوگیا اور خدائے تعالیٰ نے تو نہیں بلکہ آسمانی باپ نے انسانوں کو دومتضاد نبوتوں کی شریعتوں کا مکلف بتایا۔ کس کس کی حماقت وتناقض کا رونا رویا جائے۔ عقل سلیم اور ذہن مستقیم تو مرزائی طلسم کو طرفۃ العین میں توڑ سکتا ہے۔ گھامڑوں اور بلید الطبعوں اور ہاتھی کے روٹ میں حصہ لگانے والوں کی ہم کہتے نہیں نہ وہ سمجھ سکتے ہیں ان سے تو خدا ہی سمجھے۔ ۴ … تیرہ سو برس میں کس قدر مجدد آئے مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! کتاب عسل مصفی جو مرزا قادیانی کے ایک مرید کے خیالات وافکار کا نتیجہ ہے۔ ایک بسیط کتاب اور بائبل کی طرح ایک مجموعہ ہے جس میں الم غلم بجز صداقت کے سب کچھ بھرا ہوا ہے مگر جس طرح ٹپے اور ٹہمری اور خیال اور دہریت وغیرہ ایک ہی سم اور سر پر ختم ہوتے ہیں اگرچہ بیچ میں بہت سے ٹھیکے اور گتیں بناتے ہیں اور طرح طرح کے تان اوڑتے ہیں۔ اسی طرح اس کتاب کے تمام ابواب ومباحث مرزا قادیانی کی مجددیت اور نبوت وغیرہ کے ثبوت پر ختم ہوئے ہیں۔ اس کتاب میں نام بنام بتایا ہے کہ ہر صدی میں کتنے مجدد آئے۔ یعنی پہلی صدی میں ۴۰، دوسری میں ۱۱، تیسری میں ۱۰، چوتھی میں ۱۱، پانچویں میں ۶، چھٹی میں ۷، ساتویں میں ۷، آٹھویں میں ۴، نویں میں ۳، دسویں میں۳، گیارہویں میں ۳، بارہویں میں ۷، تیرہویں میں ۵، یہ سب ۸۱؍مجدد ہوئے ان میں بعض ایسے بھی ہیں جن کو صاحب عسل مصفی نے مجدد بنایا ہے۔ مثلاً شاہ عبدالعزیز صاحب، شاہ رفیع الدین صاحب، شاہ عبدالقادر صاحب جن کو کسی نے مجدد نہیں مانا۔ ہم