احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
دیکھو آریا اور عیسائی، محمدa صاحب کی نسبت کیا کہتے ہیں۔ میں نے ہی ایسا کونسا ناقابل معافی جرم کیا ہے۔ پس اے ہز میجسٹی ملک معظم ایڈورڈ ہفتم اب تیری عدالتیں بھی مسلمانوں کا منہ کرکے جو جہاد پر تلے بیٹھے ہیں۔ دربارۂ امتناع جہاد میری دشمن ہوگئے ہیں اور چاہتے ہیں کہ میں تعزیر کے اڑنگے میں دھرا جائوں اور مکافات کے شکنجے میں کھینچا جائوں۔ پس ابن اﷲ عیسیٰ مسیح کے صدقے مجھے دشمنوں کے ظالم پنجوں سے بچا۔ تیرے ہاتھ بہت لمبے لمبے ہیں تیرے کان خدائی ٹیلیفون ہیں۔ میری یہ فریاد خودروح القدس تیرے گوش ہوش میں ضرور پہنچا دے گا۔ معلوم نہیں مرزا قادیانی کے پادر ہوا دعاوی پر ایمان لانے والے کیسے بھلے آدمی ہیں کہ نہ ان کے سروں میں دماغ ہے نہ دماغ میں عقل ہے آپ اپنے کو نبی بھی بتاتے ہیں اور امتی بھی۔ آنحضرتa کو بظاہر کامل بتاتے ہیں اور اپنے کو ناقص۔ پھر یہ حماقت تو دیکھئے کہ اپنے کو بروزی بھی قرار دیتے ہیں بھلا کامل کا بروزی ناقص کیونکر ہوسکتا ہے؟ اس صورت میں تو وہ بروزی ہی نہیں رہتا۔ ہاں اس کو شیطان کا برازی کہئے۔ آپ کہتے ہیں ناقص نبی قیامت تک پیدا ہوتے رہیں گے۔ ہم بھی کہتے ہیں کہ لغوی معنی کے اعتبار سے ہر شخص ناقص نبی یعنی کسی نہ کسی بات کی خبر دینے والا اور جملہ خبریہ سے تکلم کرنے والا ہے۔ آسمانی باپ نے لے پالک میں کونسے سرخاب کی دم لگائی؟ پھر کیا کسی نبی نے کہا ہے کہ میں ناقص نبی ہوں اور فلاں فلاں کامل نبی ہیں؟ کیا قدرت الٰہی ناقص ہے کہ دنیا میں ناقص نبی بھیجتی اور ناقص دین پر لوگوں کو ایمان لانے کی تکلیف دیتی اور دنیا میں ناقص دین پھیلاتی ہے؟ دعویٰ تو بظاہر ناقص نبی ہونے کا ہے۔ مگر اپنے کو کامل انبیاء موسیٰ وعیسیٰ علی نبینا وعلیہم الصلوٰۃ والسلام سے بھی اکمل بتایا جاتا ہے۔ مطلب یہی ہوا نا کہ تمام انبیاء ناقص ہیں اور میں کامل ہوں ہذا خلفٌ۔ اب بجز اس کے کوئی چارہ نہیں کہ گردن میں پلاستر لگایا جائے اور آپ کو پاگل خانے بھیجا جائے کیونکر طمع دنیوی اور خود غرضی انسان کو مجنون بنا دیتی ہے۔ اور آپ بھی اس میں مجبور ہیں۔ اطمینان فرمائیے کہ مجدد السنہ مشرقیہ کے عہد وتجدید مہد میں ایسے لغو اور لادلائل دعوے چل نہیں سکتے۔ اب وہ بوند ولایت گئی۔ وحشت لد گئی جہالت گدھے کے سینگ کی طرح پزادے میں دفن ہوگئی۔ (ایڈیٹر) ۵ … مرزا قادیانی پر فرد قرارداد جرم لگائی گئی مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مجدد کی پیشینگوئی نہ کبھی خالی گئی ہے نہ انشاء اﷲآئندہ خالی جائے گی۔ بارہا سمجھایا کہ