احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
۴ … مرزا قادیانی کے دو مسیح مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی نے چونکہ عیسیٰ مسیح علیہ السلام کو گالیاں دی ہیں اور ان پر اس سبّ وشتم کا وبال پڑا ہے کہ علماء ومشائخ نے ان کو اسلامی سوسائٹی سے خارج کردیا ہے اور ویسے بھی مقدمات متدائرہ میں برابر ذلتیں اٹھا رہے ہیں اور انبیاء علیہم السلام کے کسرشان کا مزہ چکھ رہے ہیں۔ لہٰذا کانشنس کے شرم دلانے پر اب معذرت کرتے ہیں کہ میرا مخاطب عیسیٰ بن مریم نہیں بلکہ وہ یسوع ہے جس کے فسق وفجور کی لعنت اور تاریکی دنیا میں پھیلی جس نے خدائی کا دعویٰ کرکے لوگوں کو گمراہ کیا وغیرہ۔ یہ مرزا قادیانی کی محض مکاری اور دفع الوقتی ہے کیونکہ کسی آسمانی کتاب اور کسی تاریخی کتاب سے ثابت نہیں ہوتا کہ دنیا میں دو مسیح گزرے ہیں۔ بہرحال مسیح سے مرزا قادیانی کی مراد وہی یسوع مسیح ہے جس کو عیسائی ابن اﷲ کہتے ہیں اور خدا سمجھ کر جس کی پرستش کرتے ہیں۔ اور استدلال لاتے ہیں کہ ہمارا یسوع مسیح وہی ہے جس کی نسبت قرآن میں کلمۃ اﷲ اور روح منہ وارد ہوا ہے وہ پاک ہے، وہ معصوم ہے، صاف ثابت ہے کہ اس کے سوا کوئی اور یسوع نہیں گزرا ورنہ مرزا قادیانی پتا دیں کہ فلاں سن میں گزرا ہے اور فلاں کا بیٹا تھا اور فلاں جگہ پر پیدا ہوا اور فلاں جگہ پر مرا جہاں اس کی قبر موجود ہے اور کیا یہ وہی یسوع ہے جس کو آپ نے کشمیر میں مارا ہے اور وہیں اس کی قبر بنا دی ہے اور کیا یہ وہی یسوع ہے جو صلیب پر کھینچا گیا اور جس کی وفات ثابت کرنے کو دہن تک کا زور لگایا جاتا ہے تو ظاہر ہے کہ گالیاں اسی یسوع کو دی جاتی ہیں اور یہی آپ کا رقیب ہے جس کے آپ مثیل ہیں اور اس کے سوا کوئی یسوع نہیں گزرا۔ اگر کشمیر میں جھوٹے یسوع کی قبر ہے تو بتائو سچا مسیح کہاں ہے؟ اورکہاں اس کی قبر ہے اگر تم نہ بتا سکو گے تو لازم آئے گا کہ سچا مسیح آسمان پر زندہ موجود ہے۔ جس کے زندہ رہنے کے تم منکر ہو ہذا خلفٌ۔ کیا نصاریٰ ایسے نادان اور ازخود رفتہ تھے کہ ایک فاسق فاجر شخص کو خدا کا بیٹا بنا دیتے اور بعض ہم صفت اور ہم پیشہ جھوٹے مہدیوں پر عیسیٰ مسیح کو قیاس کیا جو فی الحقیقت فریبی اور مکار اور دنیا کے ٹھنگنے والے تھے اور چند روز میں کتے کی موت مارے گئے۔ پھر معلوم نہیں میرے پر سو دُرے، اب یہ معذرت کیوں کی جاتی ہے اور کس کا خوف ہے کیا مرزا قادیانی کو اس جرم میں پھانسی لگتی ہے یا وہ سنگسار کئے جاتے ہیں جس طرح افغانی عبداللطیف سنگسار کیا گیا۔ کیا مولوی کرم الدین کی طرح کسی مسلمان یا عیسائی نے ان پر لائبل کا