احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
یعنی ایک دجال کیساتھ بہت سے دجال پیدا ہوگئے ہیں اور ہورہے ہیں اور اہل اﷲ جناب باری میں رات دن الغیاث کررہے ہیں رو رہے ہیں۔ گڑگڑا رہے ہیں اور یہ شعر پڑھ رہے ہیں ؎ بر خیز کہ شور کفر برخاست اے فتنہ نشان آفرینش گلزار کہ پائمال گردیم زاسیمہ سران آفرینش پس اب وقت آ پہنچا ہے کہ مہدی آخر الزمان پیدا ہوکر دجالوں کو واصل جہنم کرے۔ اوریہ جلد ہونے والا ہے۔ انشاء اﷲ تعالیٰ کیونکہ نہ صرف انبیاء علیہ الصلوٰۃ والسلام کا کسر شان ہورہا ہے بلکہ خدائے تعالیٰ کی صفات اور آیات کا انکار اور اس کی قدرت کاملہ کی بھی توہین ہورہی ہے۔ عیسیٰ مسیح کی حیات سے آنحضرتaکی توہین نہیں ہے بلکہ مرزا قادیانی کے نبی اور خاتم الخلفاء (خاتم الانبیاء) بننے سے نہ صرف آنحضرتa بلکہ قرآن کریم اور خود خدائے تعالیٰ کی توہین ہے۔ لے پالک بننے سے خدائے وحدہ لاشریک ’’لم یلد ولم یولد‘‘ کی توہین ہے۔ تصویروں کے رواج دینے سے توحید الٰہی کی توہین ہے۔ بروزی بننے اور تناسخ کا قائل ہونے سے مذہب ہنود کی تائید اور مذہب اسلام کی توہین ہے۔ ماحصل یہ ہے کہ مرزا قادیانی کی ذات اسلام خدائے اسلام کی مجسم توہین ہے۔ آنحضرتa نے جو عیسیٰ بن مریم کے زندہ ہونے (دوبارہ دنیا میں آنے) کی بشارت دی تو مرزا قادیانی کے نزدیک گویا آپ اپنی توہین کی معاذ اﷲ اور مرزا کا یہ دعویٰ کہ عیسیٰ مسیح تو مرگئے ہیں۔ میں مسیح موعود ہوں کیا یہ آنحضرتa کی تکذیب وتوہین نہیں۔ ’’فاعتبروا یا اولیٰ الابصار‘‘ ۴ … آئینہ کمالات قادیانی (ص۲۸، خزائن ج۵ ص۲۸) لدھیانوی۔ ۲۰۰پٹیالہ! یادکن وقتے کہ در کشفم نمودی شکل خویش یا دکن ہم وقت دیگر کامدی مشتاق وار آنچہ مارا از دوشیج شوخ آزارے رسید یا رسول اﷲ بہ پرس از عالم ذوالاقتدار نام من دجال وفال وکافرے بنہادہ اند نیست اندر زعم شان چوں من پلید وزشت وخوار ہیچکس رابر من مظلوم وغمگین دل نسوخت جز تو کاندر خواب ہارحمت نمودی بار بار یا دکن وقتے چو بنمودی بہ بیداری مرا آن جمالے آں رخے آن صورتے رشک بہار