احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
مسیح موعود اور شمالی لینڈ میں ملا عبداﷲ مہدی ہے۔ پس مرزا قادیانی کی ان تینوں سے دو دو چونچیں ہونی چاہئیں کہ کون سچا ہے۔ حالانکہ چاروں دجالوں اور کذابوں میں داخل ہیں۔ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء ۱۶؍ستمبر کے شمارہ نمبر۳۵؍کے مضامین ۱… لاہور میں مرزا قادیانی کا لیکچر۔ اخبار اہلحدیث! ۲… مرزا غلام احمد قادیانی۔ پبلک میگزین امرتسر! ۳… نظم قرآن کے متغیر کرنے میں مرزا قادیانی کا کفر۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… مرزا قاددیانی کے نزدیک انبیاء معصوم نہیں۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … لاہور میں مرزا قادیانی کا لیکچر اخبار اہلحدیث! اہلحدیث لکھتا ہے ۳؍ستمبر ۱۹۰۴ء کو لاہور میںمرزاقادیانی کا لیکچر پڑھا گیا جس کا کئی دنوں سے شوروغوغا تھا۔ لیکچر کا عنوان تھا ’’اسلام اور اس ملک کے دوسرے مذاہب‘‘ اس لیکچر کے دو حصے تھے۔ ایک حصے میں عیسائی مذہب اور آریہ مت کی تحقیق کی کہ ان مذاہب میں کسی طالب حق کو تسلی نہیں ہوسکتی۔ عیسائیوں میں تو یہ عیب ہے کہ وہ گناہوں کا علاج کفارہ بتاتے ہیں جو بجائے خود گناہ ہے۔ آریوں میں یہ خرابی ہے کہ ویدوں کے بعد تمام دنیا کو مکالمہ الٰہیہ کی نعمت سے محروم جانتے ہیں۔ نیز اس میں ایک اخلاق کا بیخ کن مسئلہ ہے یعنی نیوگ۔ دوسرے حصے میں لیکچرار نے اپنے دعوے کا ثبوت دیا کہ میں مسیح موعود کیوں ہوں۔ باقی دلائل جو ہیں وہ عام طور پر سب کو معلوم ہیں۔ مگر ایک دلیل نئی یہ ہے کہ قرآن مجید کی آیت ’’ونفخ فی الصور فجمعنا ہم جمعاً‘‘ کا مطلب یہ ہے کہ دنیا کے مذاہب ایک دوسرے پر حملہ کریں گے تو مسیح موعود آئے گا۔ چونکہ اس وقت کے دنیا بھر کے مذاہب ایک دوسرے پر حملہ کرتے ہیں۔ اس لئے میں مسیح موعود ہوں۔ یہ ہے مسیحائی لیکچر کا خلاصہ جو چون صفحوں پر چھپ کر قیمۃً تقسیم ہوا اس دلیل بازی سے بچوں کو بھی ہنسی آتی ہے بعینہ وہی مشہور دلیل ہے جو کسی آپ جیسے فلاسفر نے بیان کی ہے کہ زمین اس لئے گول ہے کہ چاول سفید ہیں۔ چلوچٹھی شد۔ ۳؍کو لیکچر دے