احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
دیں درزومعرفت کہ سخنداں سجع گو بردر سلاح وارد وکس درحصارنیست ۲ … مرزا قادیانی کا خروج عظیم فتنہ ہے مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اگر خود آنحضرتa کے زمانہ میں مسیلمۃ الکذاب نبوت کا دعویٰ نہ کرتا اور ۳۷۸ھ میں حمدان بن قرمط نے اپنے کو حکمۃ اﷲ الموعود نہ بنایا ہوتا اور کعبۃ اﷲ پر حملہ کرکے کعبہ کا دروازہ نہ ڈھایا ہوتا اور چھیاسی سال تک اپنا فتنہ قائم رکھ کر بالآخر خلیفہ جوہر القائد کے ہاتھ سے فی النار نہ ہوا ہوتا۔ اور اگر شیخ محمد خراسانی نے دسویں صدی میں عیسیٰ موعود کا دعویٰ نہ کیا ہوتا اور حاکم سندھ کے ہاتھ سے قتل نہ ہوا ہوتا۔ اگر المنصور کے زمانہ خلافت میں ابی عیسیٰ اصفہانی مسیح موعود نہ بنا ہوتا اور پھر وہ اور اس کے تمام اصحاب شہر رے میں جدال وقتال کرکے قتل نہ ہوئے ہوتے اور اگر خود ہمارے زمانے میں مہدی سوڈانی پیدا نہ ہوا ہوتا اور انگریزی فوج کے ہاتھوں قتل ہوکر اور پھر مزار اکھڑ کر اس کی ہڈیاں تک رودنیل میں نہ بہائی جاتی تو شاید بعض لوگ یقین کرتے کہ مرزا قادیانی جو اپنے دعوئوں میں منفرد ہے سچا ہے ورنہ کیا معیار ہے کہ گزشتہ دجال تو جھوٹے تھے اور مرزا قادیانی سچے ہیں۔ ہم تو یہ کہتے ہیں کہ وہ بھی سچے دجال تھے اور مرزا قادیانی بھی ان سے کم نہیں۔ تمام مذکورہ بالا دجالوں نے یہی دعوے کئے ہیں جو مرزا قادیانی نے کئے۔ پس موجودہ زمانہ کا دجال گزشتہ دجالوں کا مقلد اور کاسہ لیس ہے۔ اس میں ذرا بھی جدت نہیں۔ ہاں۔ جدت تو ضرور ہے کہ گزشتہ دجال سوڈان اور عرب میں پیدا ہوئے اور مرزا قادیانی ہندوستان میں، تو جہاں مختلف مذاہب ہیں مرزا قادیانی عیسائیوں کے واسطے آسمانی باپ کے لے پالک بنے اور ہنود کے واسطے بروزی (تناسخی) کلجگ اوتاریا کرشن کنہیا کی مورتی بنے۔ مگر وائے حسرت کہ کسی نے ان کے نام کا کتا بھی نہیں پالا۔ گزشتہ دجالوں کی تقلید تو کی مگر یہ نہ دیکھا کہ سوڈان اور عرب کے لوگ ایک ہی قوم اور مذہب کے تھے وہاں دجالوں کی دال گل گئی۔ ہندوستان تو مختلف مذاہب کا ستنجا ہے۔ یہاں لوہے کے چنے چبانے معدے کو خرابی میں ڈالنا ہے۔ مرزا قادیانی اپنے مورثوں کی تقلید پر دعوے تو بڑے بڑے کر بیٹھے مگر وہ جذبہ وہ ضبط وہ حوصلہ کہاں سے لائیں مورثوں نے اپنی عیاری سے نقل کو اصل کردکھایا۔ انہوں نے عام جوش پھیلا دیا۔ اس زمانہ کی گورنمنٹ کو ہلا دیا۔ ہر طرح کا جلالی کرشمہ دکھایا۔ مرزا قادیانی کو جلال کے نام سے چھللی لگتی ہے۔ گزشتہ دجالوں نے ہر طرح کے سامان سے لیس اور چست اور کیل کاٹنے سے