احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
انہوں نے میرے سوال کا جواب دیا۔ تمہیں اس سے کیا نہ تمہارا نام لیا نہ تمہارا ذکر کیا۔ اس لطیفہ کے علاوہ ایک اور لطیفہ یہ ہوا کہ خواجہ کمال الدین نے کہا کہ اربعین غزنویہ پیش ہونی چاہئے۔ مستغیث نے عذر کیا کہ اس کو مقدمہ سے کوئی تعلق نہیں۔ چنانچہ بعد کسی قدر بحث کے حاکم نے فیصلہ دیا کہ وہ نہیں پیش ہوسکتی غرض میرے سامنے مرزا قادیانی اور مرزائی پارٹی کو کئی پے درپے فاش ذلتیں ہوئیں۔ آخر کار اس کا سبب سوچا تو معلوم ہوا کہ ’’انی مہین من اراد اہانتک‘‘ (تذکرہ ص۳۴، طبع سوم) یعنی مرزا قادیانی کا الہام مولوی صاحب کے حق میں سچا ثابت ہوا کہ جو تیری اہانت کرے گا خدا اس کی اہانت کرے گا۔ مرزائیو گنتے جائو۔ اربعین پیش نہ ہوئی۔ ایک ذلت… بیٹے کی پیشینگوئی کا ذکر عدالت میں ہوا دوسری ذلت… تمہارے وکیل نے شور مچایا۔ تیسری ذلت…حاکم نے اس پر ڈانٹ بتلائی چوتھی ذلت… اب تمہیں کہو کہ ’’انی مہین‘‘ والا الہام مرزا قادیانی کے حق میں ہے یا ان کے مخالفوں کے حق میں؟ پیسہ اخبار کا نامہ نگار لکھتا ہے۱۵؍اگست کو مولوی ثناء اﷲ صاحب امرتسری، مولوی برکت علی صاحب منصف بٹالہ پر جرح ملزمان ختم ہوگئی۔ ۱۷؍اگست کو مستغیث پر جرح ہوئی۔ یعقوب علی کے مقدمہ میں مولوی فضل الدین صاحب مالک اخبار وفادار لاہور کی شہادت ہوئی اور مرزائیوں کی طرف سے جرح بھی ہوگئی۔ فریق ثانی کے مکرر سوالات بھی ۱۵؍اگست کو ختم ہوگئے۔ مولوی محمد حفیظ صاحب گواہ صفائی کو عدالت نے اپنے اختیار سے چھوڑ دیا۔ باوجود یکہ ملزمان کی استدعا تھی کہ یہ گواہ ضرور طلب ہونا چاہئے۔ ۲۴؍اگست کو بحث ہوئی۔ مرزائی صاحبہ بھی معہ متعلقات ۱۳؍اگست کو رونق افروز گورداسپور ہوگئیں اور ۱۴؍کو جھونپڑی کی سیر کو تشریف لے گئیں۔ اور جناب مسیح الزمان بھی ہمراہ تھے۔ اور مسیحنی صاحبہ کے جلوس میں بہت سی دیگر مستورات بھی تھیں۔ جن سے دو گاڑیاں پر تھیں۔ بعد سیروسیاحت پھر شام کے قریب جلوس واپس آگیا۔ ۲ … مرزا قادیانی اپنے کاذب ہونے کے مُقر ہیں مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی انبیاء کے تمام معجزات اور خوارق عادات کا انکار کرتے ہیں۔ کیونکہ خود کوئی معجزہ نہیں دکھا سکتے مگر اپنے کذب کے ساتھ تمام انبیاء کے کاذب ہونے کا اقرار کرتے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ میں ہی اپنے دعوئوں میں ایک جھوٹا نہیں بلکہ معاذ اﷲ تمام انبیاء علیہم السلام جھوٹے