احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
شریعت اسلامی کی ترمیم کی ہے تو اس وبال میں طاعون نازل ہوا ہے اور ایک پاپی ساری نائو کو لے ڈوبا ہے۔ مرزا قادیانی ۱۰؍مارچ کے الحکم میں فرماتے ہیں کہ خدائے تعالیٰ کا کوئی مامور مرسل طاعون کا شکار نہیں ہوسکتا۔ نہ کسی اور خبیث مرض سے ہلاک ہوتا ہے کیونکہ اس سے اﷲ تعالیٰ کے انتظام میں بڑا نقص اور خلل پیدا ہوتا ہے۔‘‘ جی بجا ہے طاعون سے نہیں تو ذیا بطیس سے اختلاج قلب ہے۔ بواسیر وغیرہ امراض اسفل سے اکثر مفتری علی اﷲ ہلاک ہوتے ہیں جیسا کہ جلد ظہور میں آئے گا۔ انشاء اﷲ۔ جب غرض ہلاکت ہے تو کسی ذریعہ سے ہو۔ ایک قسم کی روٹی کیا پتلی کیا موٹی۔ مگر مرزا قادیانی کے نزدیک بعض ہلاکتوں میں بھی سرخاب کا پر ہے۔ مفتری علی اﷲ مہدی سوڈانی کس ذلت سے مرا کہ ہڈیاں تک اکھاڑ کر دریائے نیل میں پھینکی گئیں گویا مرنے کے بعد بھی چین نہ ملا۔ موجودہ مہدیوں اور مسیحیوں کا جو کچھ حشر ہوگا دنیا دیکھے گی انشاء اﷲ۔ (ایڈیٹر) تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء ۲۴؍ مارچ کے شمارہ نمبر۱۲؍کے مضامین ۱… مردے پر قل اور فاتحہ۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… مرزائی مقدمات۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… اردو زبان میں تازہ چوچوہاتا الہام۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… نبی بھی اور امتی بھی۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… مرزا قادیانی پر فرد قرارداد جرم لگائی گئی ۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۶… ایک ایک حاکم دراصل گورنمنٹ ہے۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … مردے پر قل اور فاتحہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! کسی مرزائی نے مرزا قادیانی سے سوال کیا کہ مردے کے جو قل کئے جاتے ہیں یا مردے کو دفن کرکے بیٹھ کر جو فاتحہ پڑھتے ہیں یہ درست ہے یا نہیں؟ مرزا قادیانی نے جواب دیا کہ اس کی کوئی اصلیت نہیں یہ فضول باتیں ہیں۔