احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
چڑھ گیا۔ مرزا قادیانی نے حکیم نور الدین وقطب الدین کو حکم دے دیا کہ کسی مریض کے مکان پر نہ جائیں۔ اور مرزاقادیانی کے گھر بھی کوئی نہ آنے پائے۔ قادیان کی ننھی سی آبادی کل ۳ہزار ایک صفر اس میں سے بھی غائب یعنی خیر نال ۳۰۰ہی رہ گئے۔ سکول بھی بند، بازار ویران اور سنسان، الٰہی توبہ۔ لے پالک کا ایڈیکانگ ایسا منہ چڑھا کہ اپنا دیکھا نہ پرایا۔ سب پر متھا صاف پیشینگوئیوں کی کیسی درگت ہورہی ہے۔ مقدمات میں وہ ناکامی۔ طاعون سے یہ نوبت، پھر بھی حمقاء اور سفہاء کو ہوش نہیں آتا جہالت کا بھوت سر پر بدستور سوار، مرزائی اخبار البدر نے بھی طاعون کی دستبرد کو تسلیم کیا۔ آخر یہ کیا ہے مفتری علی اﷲ کی شامت اعمال ہے۔ ایک پاپی ساری نائو (ہندوستان) کو لے ڈوبا۔ خدائے تعالیٰ افتراء کا بیڑا غرق کرے۔ ۲ … وہی غلط الہام مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مجدد السنہ مشرقیہ نے دنیا بھر کے جھوٹے فریبی اور مکار آسمانی باپ کو ڈانٹا کہ لے پالک پر لغو اور مصنوعی الہام کرنے سے باز رہے مگر باز نہ آیا۔ معلوم ہوا کہ جب تک تجدید کے کیروسین سے اس کا منہ نہ جھلسا جائے گا اور جھونپڑا نہ پھونکا جائے گا ہرگز باز نہ آئے گا۔ اچھا تو لے اور مزہ دیکھ۔ فارسی الہام ؎ ’’اے بسا خانہ دشمن کہ تو ویران کردی‘‘ (تذکرہ ص۵۰۸ طبع۳)۔ اپنے ایڈیکانگ طاعون کی طرف خطاب ہے مگر اس نے تو اب لے پالک کے دوستوں کے گھر بھی ویران کردئیے۔ عربی الہام ’’اجرت من النار(تذکرہ ص۵۰۸ طبع۳)‘‘ صیغہ معروف حاضر ہے تو یہ معنے نہ ہوئے کہ بچایا تونے آگ سے مگر یہ معلوم نہ ہوا لے پالک نے آگ سے کیسے بچایا۔ اس نے تو اپنے چیلوں پر دوزخ کا دروازہ کھول دیا ہے اور صیغہ مجہول حاضر ہے تو یہ معنی ہوئے کہ بچایا گیا تو آگ سے، یہ بھی غلط۔ کیونکہ لائبل کی آگ تو سلگ رہی ہے بلکہ اس پر تیل پڑ رہا ہے اور اگر آخرت کی آگ مراد ہے تو اس کے لئے بھی ایندھن تیار ہورہا ہے جلد روشن ہوا جاتا ہے اور اگر صیغہ متکلم معروف مراد ہے تب بھی غلط۔ کیونکہ آسمانی باپ پر بریش خود درماندہ ہے وہ کسی کو کیا بچائے گا ایک مقدمہ تو خارج کرادیا۔ دوسرے میں لے پالک کے سرپر چارج دھروا دیا اور اگر مجہول متکلم مراد ہے تو وہ بھی غلط کیونکہ آسمانی باپ (شیطان) جو لے پالک کا طاغوت ہے پہلے ہی ناری ہے اور قیامت کے روز دوزخ میں (جس کی صفت وقودہا الناس والحجارۃ ہے) ٹھونسا جائے گا انشاء اﷲ۔ اردو الہام ؎ جدھر دیکھتا ہوں ادھر تو ہی تو ہے۔ (تذکرہ ص۵۰۸، طبع سوم) لیجئے جناب! آیات قرآنی کا