احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
پھر اپنے بڑے بھائی امام الدین پر جو لعل بیگیوں کا لال گرو تھا۔ کیوں کھورو لاتے ہیں۔ غرض تو بھیڑ بھاڑ سے ہے کوئی ہو مرزا امام الدین کی روح بحالت یاس یوں غنغنا رہی ہے ؎ خاکساران جہان را بحقارت منکر توچہ دانی کہ دریں گرد سوارے باشد ۷ … بے معنی الہام مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳؍اکتوبر ۱۹۰۴ء کو قبل از فیصلہ مقدمات آپ پر یہ الہام ہوا تھا ’’قد جاء الدین من النصرۃ ثم سیعود من النصرۃ (تذکرہ ص۵۲۰طبع۳)‘‘ واہ رے آسمانی باپ تیرے الہام کے کیا کہنے ہیں۔ کیسا صحیح اور فصیح الہام کیا ہے۔ یعنی دین فتح سے آیا ہے اور عنقریب فتح سے لوٹے گا۔ اتنی خبر نہیں کہ فتح سے لوٹنا شکست کھانا ہے۔ یعود کا صلہ توالیٰ آتا ہے اگر الی النصرۃ ہوتا تو یہ معنی ہوتے کہ دین فتح کی طرف سے آیا ہے اور فتح سے پھرے گا یعنی شکست کھائے گا۔ دوسرا جملہ تو صحیح ہے مگر پہلا جملہ بالکل خلاف واقع اور غلط ہے کیونکہ آپ کوتو اول وآخر ہر طرح شکست ہی ہوئی۔ دغا کا دعویٰ جو آپ نے کیا تھا خارج ہوا، لائبل کا دعویٰ جو آپ پر ہوا اس سے سزا ملی۔ آسمانی باپ بالکل خرف ہوگیا ہے۔ بوکھلا گیا ہے۔ پھر کیا یہ عدالت سے دین کی جنگ تھی۔ یہ تو خودغرضی اور طلب شہرت اور نفسانیت کی جنگ تھی جس میں سر نیچا ہوا اور قدرتی طور پر ہمیشہ مغروروں اور متکبروں کا سر انیچا ہوتا چلا آیا ہے مگر عبرت کسے؟ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء یکم نومبر کے شمارہ نمبر۴۱کے مضامین ۱… قطعہ تاریخ سزا یابی مرزا غلام احمد قادیانی۔ مولانا ابو المنظور محمد عبدالحق سرہندی! ۲… پانچواں دجال۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… مرزاقادیانی مسیح موعود ہیں یا آریا؟ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… مرزائیت کی کشتی تاویلات کی طوفان میں ڈانواں ڈول ہے۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… دجال کی علامت۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۶… مرزائیت سے توبہ۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی!