احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
مریدوں کے دلوں سے ان کی وقعت جاتی رہے گی۔ پس ہم خدا سے چاہتے ہیں کہ اور دیر ہو اور جو ذلت مقدر ہے وہ پوری ہوجائے۔ عدالت کا عندیہ کسی کو معلوم نہیں کیونکہ انصاف کے پائوں روئی یا ربڑ کے ہوتے ہیں جن کی آہٹ معلوم نہیں مگر انصاف کا پنجہ گویا فولاد کا ہوتا ہے جس کی گرفت سے بچنا محال ہے۔ اگر مرزا قادیانی بری بھی ہوگئے تاہم جو سزا ان کو اس وقت مل رہی ہے عبرت کے لئے کافی ہے۔ اور اس سے بھی بندگان خدا کو فائدہ ہی پہنچ رہا ہے اور پہنچے گا انشاء اﷲ تعالیٰ۔ عدالت کی نیت پر کوئی حملہ نہیں ہوسکتا اور جو کچھ کررہی ہے انصاف ہے۔ اور جو کچھ کرے گی وہ انصاف ہی ہوگا۔ ۲ … مرزائیوں کے کرتوت محمد لکھنوی کوئٹہ! مولوی محمد صاحب اہلحدیث لکھنوی جو ایک عالم باخدا ہیں اور عرصہ دراز تک گجرات پنجاب کے مسلمانوں کو اپنے علم وفضل اور ورع وتقویٰ سے مستفیض کرتے رہے ہیں۔ اب چند مدت سے کوئٹہ میں اقامت پذیر ہیں۔ جب اول اول قادیانی صاحب نے موعود مسیح کا دعویٰ کیا اور الہاموں وغیرہ کی سوجھی تو مولوی صاحب نے اس مشن کی حقیقت سے مسلمانوں کو خوب واقف کردیا اور گجرات میں بھی تین چار دفعہ ایسے پراثر وعظ کئے کہ گجرات کے لوگ اس مشن کی لگی لپٹی سے پورے پورے آگاہ ہوگئے۔ یہی باعث ہے کہ تاحال گجرات کا کوئی سمجھ دار آدمی اس ادعائی مشن کوا چھا نہیں سمجھتا۔ آج کل قادیانی کے دو تین مریدوں نے گجرات میں یہ بہتان اڑانا شروع کیا کہ مولوی محمد صاحب موصوف بھی مرزائی ہوگئے ہیں۔ چنانچہ الٰہی بخش کتب فروش مرزائی نے اس بارے میں ان کو ایک دل آزار خط بھی تحریر کیا۔ کسی راست باز عالم باعمل مسلمان کو جس کا ایمان اور یقین اﷲ جل شانہ کی توحید اور آنحضرتa کی رسالت اور قرآن مجید کے منجانب اﷲ ہونے پر ہے۔ یہ کہنا کہ تم مرزائی ہوگئے دوسرے الفاظ میں یہ کہنا ہے کہ گویا تم آنحضرتa خاتم المرسلین کے بعد کسی اور شخص کی نبوت پر ایمان لائے۔ اب کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ ایسے الفاظ اس مسلمان کی دل آزاری کا موجب نہ ہوں گے مگر یہ مرزائی خدا کے بندے ان الفاظ کو معمولی بلکہ اپنے مشن کے فرض کا ادا کرنا جانتے ہیں۔ مولوی صاحب نے اس خط کا جو جواب دیا قابل دید ہے۔ اس لئے درج ذیل کیا جاتا ہے۔