احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
نبی پر ہرگز مجدد کا اطلاق نہیں ہوتا نہ لغتہ نہ شرعاً۔ نہ عرفاً۔ پس آپ کبھی تو تھیگل لگا کر آسمان پر چڑھ جاتے ہیں کبھی تحت الثریٰ میں گر جاتے ہیں۔ پھر آپ مریدوں کو حضرت امام ابوحنیفہؒ کی تقلید کا اکثر حکم دیتے ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ نبی اور مجدد تو کجا آپ مجتہد بھی نہیں ہیں۔ بلکہ آنحضرتa کے ایک امتی کے امتی ہیں۔ کجا نبی کجا امتی الامتی۔ بالکل لٹیا ہی ڈبو دی۔ عرش سے فرش پر آرہے۔ اب کسی مرزائی کو یہ دعویٰ نہیں پہنچتا کہ ان کا مرشد نبی ہے۔ بہرحال آپ مسیح ہیں۔ بروزی ہیں۔ امام الزمان ہیں۔ مہدی ہیں۔ خلیفہ ہیں۔ کرشن جی کے اوتار ہیں۔ اے سبحان اﷲ کیا کیا صفتیں آپ کی ذات میں کمپائونڈ ہوکر اچھا خاصہ مکسچر بن گئی ہیں۔ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء ۱۶؍دسمبر کے شمارہ نمبر۴۷؍کے مضامین ۱… گرو جی سے چیلوں کی مخالفت۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… بقیہ مرزا قادیانی اپنے عیوب انبیاء پر تھوپتے ہیں۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… خرق اجماع نیشنلٹی کو بردباد کرتا ہے۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… خدائے تعالیٰ مردوں کو زندہ نہیں کرسکتا۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… قادیانی کرش بننا۔ آریا گزٹ! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … گرو جی سے چیلوں کی مخالفت مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! دنیا طلبی اور حب جاہ وناموری کی ترنگ میں مرزا قادیانی جو کچھ ہانکتا ہے اپنے مطلب کے موافق ٹھیک ہانکتا ہے۔ مگر وہ چیلے جو درحقیقت چیلے نہیں رہے بلکہ گرو جی کے استھان سے راندے ہوگئے ہیں جب مسلمان ان کے منہ میں گوہ دیتے ہیں کہ تمہارے بروزی نے اب کرشن جی کے بروزی ہونے کا ابراز کیا ہے تو وہ گرو جی کے کلام کی تاویل مالا یرضیٰ بہ القائل کرتے ہیں کہ انہوں نے یوں نہیں کہا بلکہ یوں کہا ہے۔ اور ان کا مطلب یہ نہیں بلکہ یہ ہے ہم کو ان ناخلفوں پر جو گھر کے بھیدی بن کر لنکا ڈھا رہے ہیں اس قدر غصہ آتا ہے کہ قابو چلے تو قادیان سے بلکہ