احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
۲… ماموریت وہلاکت۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… ملہم کا اعتقاد پر ملہم پر۔ اﷲ دتہ۔ جھنگ! ۴… انکار معجزات۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… آسمانی نشان کا ظہور۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۶… مرزا قادیانی کے مشن کا پولیٹیکل پہلو۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … آخری الہام مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! الحکم نے مرزا قادیانی کا آخری الہام یہ لکھا ہے ’’ان شانئک ہو الابتر (تذکرہ ص۲۶۵)‘‘جیسے مجدد السنہ مشرقیہ شوکت اﷲ نے ڈانٹا ہے۔ مرزا قادیانی نے آیات قرآنی کا نسخ ومسخ کرنا یا ایک ٹکڑا کسی آیت سے اور دوسرا ٹکڑا کسی دوسری آیت سے لے کر کمپائونڈ الہام تیار کرنا چھوڑ دیا ہے۔ اب پوری آیت لے لیتے ہیں مگر بالکل بے محل اور خلاف مورد۔ کیا معنی کہ کلام مجید حسب اقتضاء وقت نجماً نجماً نازل ہوا ہے جو آیات کے شان نزول کے مطالعہ سے ظاہر ہوسکتا ہے اب سنئے۔ سورۃ الکوثر اس وقت نازل ہوئی ہے جبکہ صاحبزادگان رسول مقبولa یعنی طیب وطاہر علیہما السلام نے متواتر وفات پائی ۔ کفار خوش ہوئے کہ اب محمدa ابتر ہوگیا۔ (معاذ اﷲ) ان کو خوف ہوا کہ نبی کی اولاد بھی ہم کو بت پرستی اور شرک سے روکے گی۔ ابتر بترسے ماخوذ۔ افعل التفضیل کا صیغہ ہے جس کے معنی پیچھا کٹے کے ہیں یعنی مقطوع النسل۔ کفار کے اس طعن سے آنحضرتa کو اور بھی رنج ہوا۔ تب خدائے تعالیٰ نے اپنے حبیب کی تشفی کے لئے سورہ کوثر نازل فرمائی کہ ’’انا اعطینک الکوثر‘‘ یعنی طیب وطاہر کے بدلے ہم نے تجھ کو کوثر عطا فرمایا ہے کوثر کثرت سے ماخوذ ہے اور مبالغہ کا صیغہ ہے وہ شے جو بہتات اور کثرت رکھتی ہے۔ اس سے مراد حوض کوثر بھی ہوسکتی ہے جس میں بڑی کثرت سے مومنین کو دودھ اور شہد ملے گا اور قرآن بھی مراد ہوسکتا ہے جو دین اور دنیا کی نعمت ہے اور امت بھی مراد ہوسکتی ہے۔ کیونکہ آپa نے فرمایا ہے ’’من سلک علی طریقتی فہو آلی‘‘ یعنی جو شخص میرے بتائے ہوئے راہ پر چلتا ہے۔ وہی میری اولاد ہے اس حیثیت سے آپ کی اولاد شرق سے غرب تک کثرت کے ساتھ پھیلی ہوئی ہے اور آج کے روز