احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
میں معہ اپنی پارٹی کے تشریف لائے۔ لیکن نہایت افسوس ہے کہ گورداسپور کی زہریلی آب وہوا نے پھر آپ کی نازک طبیعت پر اثر کیا، آتے ہی ایسے بیمار ہوگئے کہ ڈاکٹری سرٹیفکیٹ پیش کیا۔ ایک ماہ تک حاضری عدالت سے معذور ہیں بیماری کا برا ہو جو مرزا قادیانی کاپیچھا نہیں چھوڑتی خدا خیر کرے۔ کچھ سمجھ میں نہیں آتی کہ قادیان سے گورداسپور تک سفر کرنے سے تو بیماری مانع نہیں ہوتی لیکن شہر سے عدالت تک جانے سے روک دیتی ہے۔ لوگ تو ان کی دعا سے صحت پاویں اور آپ بیمار ہوجائیں۔ اچھے مسیح ٹھہرے۔ مرزائیوں کے وکلاء نے یہ بھی عذر کیا کہ چیف کورٹ میں ان کی طرف سے مسٹر اور ٹیل صاحب بیرسٹر نے درخواست انتقال دے دی ہے۔ عدالت نے ایک ہفتہ تک مہلت دی مولوی فقیر محمد صاحب مالک سراج الاخبار جہلم کو ان کی درخواست پر عدالت نے تاحکم ثانی عدالت کی حاضری سے معاف فرمایا۔ ۵ … مرزائی مقدمات کا خاکہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! افسوس ایسا زمانہ آگیا کہ باپ کو اولاد سے اصلاً محبت نہیں رہی۔ بھلا غضب ہے نا کہ خود باپ ہی کو نشیب فراز نہ سوجھے اور بیٹے کو اندھے کوئیں میں دھکا دے دیا۔ آسمانی باپ نے لے پالک کو مصیبت میں ڈالنے کے لئے مقدمات ہی کے دائر کرنے کا الہام نہیں کیا۔ بلکہ فتح یابی کے پیشگی نقارے بھی مرزائیوں کے گھر بھجوا دئیے۔ دوران مقدمات میں ایک ایک مرزائی کی مارے خوشی کے کانوں تک باچھیں چری ہوئی (اے توبہ کھلی ہوئی) تھیں۔ قسم ہے ہجرت اقدس کی مولوی کرم الدین صاحب سزا سے کسی طرح بچ نہیں سکتے۔ فریب چوڑے دے وچ (میدان کے بیچ) ثابت ہوگیا۔ اب بھاگتے راہ نہ ملے گی۔ دوسر! اور متواتر الہامات بھی تو ہوچکے ہیں۔ بھلا کوئی الہام بھی خالی گیا ہے جو یہ خالی جائے گا۔ مقدمہ کی روئیداد کچھ ہی ہو مگر ہوگا الہام کے موافق۔ اور میرا تو الہام پر ایمان ہے (ہرکہ شک آرد مہدی سومالی ومُلّا افغانی عبداللطیف گردد) تیسرا! اور خدا کی عنایت سے آثار بھی ہمارے ہی فتح کے نظر آتے ہیں۔ آپ نے دیکھا بھی کہ جب ہمارے مخالف کے گواہ پیش ہوتے ہیں تو عدالت کے تیور بگڑ جاتے ہیں۔ آنکھوں سے خون برسنے لگتا ہے اور جب ہمارے گواہ پیش ہوتے ہیں تو عدالت کا کچھ اور ہی رنگ ہوتا ہے۔ قہر کی صورت مہر سے بدل جاتی ہے۔ چوتھا! ہاں ہاں یہ تو میں نے بھی اکثر دیکھا ہے وجہ یہ ہے کہ کام تو اور ہی ہاتھ کررہا ہے۔ عدالت کی کیاطاقت ہے کہ ہیبت حق کے خلاف اپنے قلم کو ذرا بھی جنبش دے سکے۔ آتھم کی طرح عدالت کے دل پر بھی رعب غالب آگیا ہے۔