احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ثابت ہوں گے۔ آخر یہ زعفرانی حلوے، یہ روغن بادام میں دم کئے ہوئے پلائو۔ یہ جند بے دستری اور سقنقوری معجونیں کیا یوں ہی جائیں گی؟ اجی جناب آپ کا خیال کدھر ہے مرزا قادیانی تو حرارت غریزی کی دھواں دھار مشین بنے ہوئے ہیں۔ کھٹا کھٹ بچے جنوار ہے ہیں۔ مولیٰ دے اور بندہ لے۔اچھے خاصے ساٹھے پاٹھے بنے ہوئے ہیں۔ پس آپ کو نصیب دشمنان مریض کہنا بدفالی بدخواہی، بد اندیشی، مریدوں کو انجام پر ذرا تو نظر ڈالنی چاہئے تھی۔ ۶ … مرزائی مذہب اور منافقانہ کارروائی مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی کو اپنا نیا مذہب قائم کرنے اور مسیح بننے کے لئے بظاہر تو حضرت مسیح علیہ السلام سے نفرت ہے۔ لیکن درحقیقت تمام انبیاء سے نفرت ہے، اور یہ کھلی بات ہے کہ جس شخص نے اپنے کو بعد ختم نبوت نبی بنا رکھا ہے اس کو تو سارے ہی انبیاء سے رقابت ہوگی وہ ان کا نام لینا بھی گوارا نہ کرے گا۔ مرزا قادیانی کا عندیہ یہ ہے کہ نہ صرف مسیحی لوگ جنہوں نے عیسیٰ کو خدا بنالیا ہے۔ مردہ پرست ہیں بلکہ مسلمان بھی جو عیسیٰ کوزندہ سمجھتے ہیںعیسائیوں سے کچھ کم مردہ پرست نہیں ہیں۔ گویا خدائے تعالیٰ نے انبیاء علی نبینا وعلیہم الصلوٰۃ والسلام کوجو یکساں فضیلت وعظمت عطا کی ہے اگر مسلمان بھی ان کی عظمت حکم خدا کے موافق کریں تو وہ مردہ پرست ہیں مشرک ہیں، کافر ہیں وغیرہ۔ اس میںآنحضرتa بھی آگئے کیونکہ وہ بھی وفات پاگئے۔ مرزا قادیانی کا مطلب یہ ہے کہ سب مرگھل گئے، خاک ہوگئے اب تو زندہ نبی میں ہوں ان کی جگہ پر مجھ پر ایمان لائو۔ ان کو بھول جائو۔ قرآن بھی جوآنحضرتa پر نازل ہوا تھا بحیثیت نزول علی محمد وہ بھی مردہ ہوگیا تھا۔ اب میری نبوت نے اس کو از سر نو زندہ کیا ہے کیا معنی کہ وہی قرآن مکرر وحی ہوکر مجھ پر نازل ہوتا ہے۔ اگر میں انیسویں صدی میں مبعوث نہ ہوتا تو قرآن کے ساتھ خود مذہب اسلام ہی مردہ ہوجاتا۔ پس نہ صرف قرآن واسلام پر بلکہ تمام مسلمانوں پر میرا بہت بڑا احسان ہے۔ قرآن اور خدائے قرآن نے تو میرا احسان مانا مگرمسلمانوں نے نہ مانا جو حددرجہ احسان فراموش اور کافر نعمت ہیں۔ نہ میرا مرتبہ پہچانا کیونکہ مسلمان نپٹ اندھے ہیں میں ہی خوب جانتا ہوں کہ میں کیا ہوں یا آسمانی باپ جانتا ہے جس نے مجھے لے پالک بنا کر بھیجا ہے ؎ میں نے خود خود میں جو دیکھا ہے نہیں کہہ سکتا کہ مبادا کہیں سن پائیں مذاہب والے