احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
۴ … موت کی پیشینگوئی اور طاعون مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی نے اپنی شروع بعثت میں ہول دلوں کے پیٹوں میں موت کی دھمکیاں دے دے کر خوب پانی کیا۔ اس زمانہ میں طاعون کا وجود ہندوستان میں نہ تھا مگر مرزا قادیانی کا غالباً یہ منشا تھاکہ لوگ بلا سبب اور بلا مرض اچانک کھاتے کھاتے مر جائیں گے، ہگتے ہگتے مرجائیں گے، موتتے موتتے مرجائیں گے۔ کھچڑی کھاتے کھاتے نیچے اتر جائیں گے، زعفرانی پلائو اور سقنقوری معجون کھاتے کھاتے گردن کے منکے دھل جائیں گے مگر پھنک ایک پھنک دو کا یہ چھومنتر نہ چلا۔ کیا معنی کہ ایک بھی نہ مرا نہ بلی کے بھاگوں چھینکا ٹوٹا۔ پھر جن کو آسمانی باپ کے ہاتھوں مارنا چاہا (آتھم وغیرہ) وہ بھی نہ مرے۔ بلکہ خود مرزا قادیانی کو اپنی موت نظر آگئی یعنی عدالت نے تخویف مجرمانہ میں دھرلپیٹا چلیے لیپے پر پبلک کو بہت دھمکیاں دے رہے تھے۔ اب آٹے دال کا بھائو معلوم ہوگا۔ ادھر موت کی پیشینگوئیاں سن سن کر مولوی بٹالوی سہم گئے کہ یہ بجلیاں مجھی پر کوند رہی ہیں۔ عدالت میں درخواست دی کہ مجھے ہر وقت ہاتھ میں رکھنے کو ایک بغدایا تلوار یا بندوق کا لائسنس ملے۔ پھر تو عدالت کے اور بھی تیور بدل گئے کہ یہ تو نقض امن کا اچھا خاصا مکسچر ہے۔ دونوں کو طلب کرلیا کہ کیوں حفظ امن کا مچلکہ اور ضمانتیں نہ لی جائیں پھر کیا تھا آسمانی باپ کی دہائی اور برٹش کی تہائی ہے جو میں آئندہ کسی پر جیتے جی موت کی دھونس ڈالوں خیر جان بچی لاکھوں پائے۔ اگرچہ بم کے دھواں دھار گولے تو ٹھنڈے ہوگئے مگر آپ جانئے نیچر کیوں بدلنے لگا مرزائی اخباروں میں دبی زبان سے مفصلاً نہیں تو مجملاً موت کی دھمکیاں مخالفوں پر جاری رہیں۔ اتنے میں خوش قسمتی سے طاعون یوں آکودا جیسے روسی لشکر پر جاپانیوں کے گولے اور جیسے سومالی مُلّا کی فوج پر برٹش میکسم تو پون کا گراب۔ مرزا قادیانی نے ویلکم کہا کہ طاعون تو آسمانی باپ کی خالہ کی نانی کے بھتیجے کا بھانجا ہے اور لے پالک کا ایڈیگانگ بن کر آیا ہے۔مخالفوں کو یوں چٹ کر جائے گا جیسے میری مرزائی روغن بادام کی دم ہوئی بریانی اور جیسے آٹھ دن کا بھوکا بھیڑیا کمپ کی دانہ خور بھیڑوں کو۔ اب مرزائی اخباروں میں ہمیشہ طاعون ہی کا ذکر خیر اور دنیا پر طاعون ہی کی دھونس ہے اور حوالہ دیا جاتا ہے کہ آنحضرت a کے بعد صحابہ میں بھی طاعون پھیلا تھا اور چند صحابی طاعون سے وفات پاگئے تھے۔ مگر آپ تو بروزی نبی جب ٹھرتے کہ جیسے آنحضرت کے عہد مبارک میں طاعون نہیں آیا آپ کے زمانہ میں بھی نہ آتا۔ یہ خبر نہیں کہ مرزا قادیانی نے جو انبیاء کی توہین اور