احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
یہ اعتراض نہیں پڑسکتا کہ احادیث کی پیشینگوئی کو تیرہ سو برس گزر گئے مگر اب تک دجال نہیں آیا۔ کیونکہ مراد دجال اکبر ہے جو قرب قیامت پر آئے گا اور اس کی ذریات (۳۰دجالوں) کا آنا اپنے اپنے وقت پر حسب منطوق احادیث ضروری ہے جن کا سلسلہ برابر جاری ہے۔ دجال اکبر کے خروج پر ختم ہوگا۔ آنحضرتa نے فرمایا ہے ’’خیر الناس قرنی ثم الذین یلونہم ثم الذین یلونہم ثم یفشو الکذب (ترمذی ج۲ ص۵۶)‘‘ یعنی بہتر لوگ میرے زمانے کے ہیں پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں پھر وہ لوگ جو ان کے بعد ہوں پھر جھوٹ پھیلے گا۔ دیکھ لیجئے! اب تک کتنے جھوٹے مہدی اور مسیح پیدا ہوچکے ہیں۔ یہ پیشینگوئی بھی برابر پوری ہورہی ہے۔ ماحصل یہ ہے کہ دجالوں کے فتنہ کا آغاز خیر القرون کے بعد ہوا اور ان کا کامل اختتام دجال اکبر پر ہوگاجس کو مسیح علیہ السلام قتل کریں گے۔ پس حدیثوں میں کچھ تعارض نہیں۔ ۳ … آنحضرتa کی احادیث کا قادیانی مز خرفات سے موازنہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! سچاکلام خود کہہ دیتا ہے کہ میں کیسے جذبے والے قلب اور کیسی قوت قدسیہ والے کے زبان سے نکلا ہوں اور ہر جھوٹا اور مصنوعی کلام بھی خود کہہ دیتا ہے کہ میں کیسے دکاندار جعلساز مفتری کی من گھڑت ہوں۔ آنحضرتa فرماتے ہیں ’’انی ارنی مالا ترون وانی اسمع مالا تسمعون وانی لاعلم اخراہل الجنۃ دخولاً واخر اہل النار خروجا مشکوٰۃ‘‘ {یعنی میں وہ دیکھتا ہوں جو تم نہیں دیکھتے اور میں وہ سنتا ہوں جو تم نہیں سنتے} اور دوسری جگہ اسی مشکوٰۃ میں ہے ’’فعلمت مافی السمٰوٰت والارض‘‘ {میں نے جان لیا جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے۔} یہ حدیث آیت ’’وعلمک مالم تکن تعلم‘‘ کی شرح ہے۔ حضرت محی الدین عربیؓ اس آیت کی تفسیر میں حسب ذیل لکھتے ہیں ’’ای العلم التفصیلی التام وعلم احکام التفاصیل وتجلیات الصفات مع العمل بہ‘‘ اور مسلم میں ثوبانؓ سے روایت ہے ’’قال رسول اﷲa ان اﷲ زوی لی الارض فرایت مشارقہا ومغاربہا وان امتی سیبلغ ملکہا ما زوی لی منہا واعطیت الکنزین الاحمر والابیض (مشکوٰۃ ص۵۱۲، باب فضائل سید المرسلین)‘‘ {یعنی خدائے تعالیٰ نے میرے لئے زمین کو اکٹھا کردیا، پس میں نے زمین کے مشرق اور مغرب کو دیکھ لیا اور ضرور میری امت وہاں تک عنقریب پہنچے گی۔ جہاں تک زمین اکٹھی کی گئی ہے اور مجھ کو سرخ اور سفید دو خزانے عطا کئے گئے ہیں۔} سبحان اﷲ! سبحان اﷲ!