احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اب میں نے ہی ساری دنیا پر طاعون کو مسلط کردیا ہے جو میرے تمام منکروں کو کچا بھنبھوڑ بھنبھوڑ کر کھا رہا ہے۔ اور کھائے گا۔ یہ مثیل المسیح کی شان اور لے پالک اور آسمانی باپ کے خوارق ہیں۔ ۴ … تصدیق انبیاء علیہم السلام مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! انجیل نے توریت کی اور قرآن نے توریت اور انجیل کی تصدیق کی۔ چنانچہ عیسیٰ مسیح علیہ السلام نے فرمایا میں توریت کے ابطال کے لئے نہیں آیا۔ بلکہ اس کی تکمیل کے لئے آیا ہوں۔ اور ’’مصدقاً لما بین یدی من التوراۃ والانجیل‘‘ ہم لکھ چکے ہیں کہ ہر نبی نے دوسرے نبی کی تصدیق کی ہے بلکہ ہر نبی کو دوسرے انبیاء کے اتباع کا حکم ہے کیونکہ سب انبیاء کا مذہب بھی اسلام تھا پڑھو ’’قل بل ملۃ ابراہیم حنیفا‘‘اور پڑھو ’’ما کان ابراہیم یہودیاً ولا نصرانیا ولکن کان حنیفا مسلما اور انا اول المسلمین‘‘ اب ظالم مرزا کو دیکھئے کہ وہ نبوت کا مدعی ہے مگر انبیاء کی توہین بلکہ ایک معنی سے آسمانی کتابوں کی توہین کرتا ہے کیونکہ کتابیں تو انبیاء ہی پر نازل ہوئی ہیں۔ اور انبیاء کی توہین بعنیہ کتابوں کی توہین بلکہ خود خدا کی توہین ہے کہ اس نے ایسے نبی بھیجے جن میں عیوب ہیں اور ان پر ایسی کتابیں نازل کیں جو ناقص ہیں۔ کیونکہ ہر نبی نے اس الہامی کتاب پر عمل کیا ہے جوا س پر نازل ہوئی ہے۔ کسی نبی نے اپنی جانب سے کچھ نہیں کہا نہ کچھ کیا۔ پڑھو ’’وما ینطق عن الہویٰ ان ہو الا وحی یوحیٰ‘‘ یعنی محمدa اپنی خواہش سے کچھ نہیں کہتا۔ بلکہ وہ وہی کہتا ہے جو اس پر وحی کی جاتی ہے۔ مذہب اسلام نے توریت اور انجیل اور قرآن کو ایک ہی پلّے میں رکھا ہے۔ ’’لا نفرق بین احد من رسلہ‘‘ کے لازمی معنی یہی ہیں کہ ’’لا نفرق بین کتبہ‘‘ کیونکہ نبی کی عظمت محض کتاب سے ہے اور ہم ہمیشہ ’’آمنت باﷲ وملائکتہ وکتبہ ورسلہ‘‘ بطور تلقین ورد زبان رکھتے ہیں۔ دیکھو ایمان لانے کے لئے پہلے کتب ہیں اور اس کے بعد رسل ہیں۔ کیا یہ ممکن ہے کہ انبیاء پر ان کے مدارج کے موافق ایمان ہو یعنی کسی پر تھوڑا ایمان اور کسی پر زیادہ ایمان یا کسی پر ناقص ایمان اور کسی پر کامل ایمان یہ تو جب ہو کہ کوئی نبی ناقص اور کوئی کامل ہو جیسا مرزا قادیانی کہتا ہے کہ میں ناقص نبی ہوں۔ خود رسول کے معنی پر غور کرنے سے معلوم ہوسکتا کہ وہ خدا کا پیام یا خدائی کتاب پہنچانے والا ہے۔ پس اس فرض ومنصب کے لحاظ سے تمام انبیاء ایک ہیں۔ کسی میں