احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
مرزا قادیانی کی نگاہ میں تو وہ مسیح کھٹک رہا ہے جس کی شان ’’ابری الاکمہ والابرص واحی الموتیٰ باذن اﷲ‘‘ ہے۔ مرزا قادیانی ان معجزات کا انکار کرتے ہیں۔ کیونکہ خود کوئی معجزہ نہیں دکھا سکتے۔ فاسق وفاجر کا ان کو کیا خوف جس کو کوئی بھی نہیں مانتا۔ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء ۱۶؍مئی کے شمارہ نمبر۱۹؍کے مضامین ۱… مرزائی مذہب کی حقیقت۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… ایک خداکے آنے کی ضرورت۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… انت منی بمنزلۃ عرشی مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… مرزائی مقدمات کی نسبت طرح طرح کی افواہ۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … مرزائی مذہب کی حقیقت مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی اور ان کے آرگن (مرزائی اخبار ات) برابر حقیقی مذہب اور مذہب کی صداقت وغیرہ کا راگ الاپ رہے ہیں معلوم نہیں سچے مذہب اور حقیقی مذہب سے ان کی کیا مراد ہے۔ مذہب اسلام تو مراد ہو نہیں سکتا کیونکہ اس پاک مذہب کو وہ چھوڑ چکے ہیں۔ قرآن کی نصوص قطعیہ اور ادائے ارکان اسلام کا انکار، بلکہ ان کو رد کرچکے ہیں۔ پس حقیقی مذہب سے ان کی مراد جدید مرزائی مذہب ہے۔ حالانکہ اس کے اصول واحکام بھی ابھی تک مدون ومشتہر نہیں ہوئے بجز اس کے کہ عیسٰی مسیح وفات پاگئے لہٰذا مرزاقادیانی مسیح موعود اور پیغمبر میں اور جو کوئی ان پر ایمان نہ لائے وہ ملحد مرتد واجب القتل ہے اور مردہ پیغمبروں کو مانتا اور ان کی وحی اور الہام پر مقابلہ زندہ پیغمبر کے ایمان لانا حماقت ہے۔ زمانہ بدل گیا تم بھی پرانے مذہب کا میلا کچیلا چولا جسم سے اتار دو، مخترعہ مذہب کی غرقی لنگوٹی پہنو۔ دنیا میں جس قدر مذاہب ہیں ان کے اصول کی کتابیں موجود ہیں اور نہ صرف اہل مذاہب بلکہ حکمران گورنمنٹ بھی انہیں کے قواعد اور مروجہ اصول کے موافق مقدمات کافیصلہ کرتی اور ان کو مانتی ہے۔ مگر کیا مرزا قادیانی نے بھی اپنے مذہبی اصول کی کتابیں لیچس لٹیف کونسل میں