احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
پھنس گئے۔ مرزا قادیانی کے ساتھ دو لاکھ والنٹیئروں کے ہونے کا اعلان بلائے جان ہوگیا۔ اگرچہ نہ تھی فوج کی بھیڑ بھاڑ کیا پدی کیا پدی کا شوربا ہے لیکن پولٹیکل نظر سے دیکھنے والے اس کو خوفناک سمجھئے ہیں کیونکہ مذہبی جمگھٹ بالآخر پولٹیکل جمگھٹ ہوجاتے ہیں۔ آخر سوڈان میں مہدیوں نے کیا کیا اور اب صومالی مُلّا کیا کررہا ہے۔ مگر مرزا قادیانی نے آنکھ اٹھا کر دنیا کا نظارہ نہ کیا اور وہ دعوے کئے کہ آج تک کسی مہدی نے نہیں کئے۔ ہم مرزا قادیانی کے ہرگز دشمن نہیں ہیں۔ ہم ان کے بھلے کو سال بھر سے برابر فہمائش کررہے ہیں کہ آپ کے حق میں یہ دعوے مضر ہیں اور ان کا انجام بہت برا ہے اور اب بھی ہم چاہتے ہیں کہ سارے دعوے واپس لیں اور سیدھے سادھے سچے مسلمان بن جائیں۔ اور آفات سے محفوظ رہیں۔ (ایڈیٹر) تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۴ء یکم اپریل کے شمارہ نمبر۱۳؍کے مضامین ۱… مرزا قادیانی کے گلے میں استروں کی مالا۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… مرزا قادیانی پر فرد جرم۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… مسلسل فوجداری مقدمات۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… مرزائیت سے توبہ۔ مولانا خلیل الرحمن انبالوی! ۵… اصلاح تمدن اور قرآن مجید۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱ … مرزا قادیانی کے گلے میں استروں کی مالا مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی نے مہدی اور مسیح بن کر سادہ لوحوں کو مونڈنا تو شروع کردیا مگر یہ خبر نہ رہی کہ یہ دعویٰ ان کے گلے میں استروں کی مالا ہوجائے گا۔ آزادی کا زمانہ ہے مذاہب آزاد ہیں میں آزاد ہوں جو چاہوں کروں جسے چاہوں گالیاں دوں۔ اہل مذاہب میں اشتعال پیدا کروں کوئی پوچھنے والا نہیں۔ یہ خبر نہیں کہ مزعومہ آزادی کا بال بال قانون تعزیرمیں جکڑا ہوا ہے جب تک کوئی رعایا ایک گورنمنٹ کی محکوم ہے ہرگز آزاد نہیں ہوسکتی گورنمنٹ نے جب دیکھا کہ پریس کی آزادی