احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
کے تو یہ معنی ہوئے کہ غلام آقا بن سکتا ہے۔ مجاور صاحب کا مضمون عجیب اوٹ پٹانگ ہے۔ جابجا اپنی تردید کرتا ہے۔ پس ہم کو تردید کی زیادہ ضرورت نہیں۔ ۵ … مرزا اور مرزائیوں کو دو سو روپیہ انعام مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مجدد السنہ مشرقیہ نے بارہا ترغیب دلائی مگر کسی مرزائی بلکہ خود مرزا قادیانی کو انعام کے لینے کا حوصلہ نہ ہوا یہ بدقسمتی نہیں تو فرمائیے کیا ہے؟ اب ہم ذیل میں دوسوال کرتے ہیں۔ اگر خود مرزا قادیانی یا حکیم الامت المرزائیہ دونوں سوالوں کا مسکت اور شافی جواب دے سکیں گے۔ تو بے تامل دو سو روپیہ پھٹکاریں۔ حکیم صاحب کو تو حدیث وتفسیر کے سمجھنے کا بڑا دعویٰ ہے۔ جس کی تصدیق مرزا قادیانی بھی کرچکے ہیں۔ پس میدان میں آئیں اور تحسین وآفرین کے علاوہ سفید سفید نقدہ وحرمتہ بھی غلق میں ڈالیں۔ وہ دونوں سوال یہ ہیں۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جب نمرود سے کہا ربی الذی یحیی ویمیت تو اس نے کہا انا احی وامیت یعنی میں بھی تیرے خدا کی طرح مارتا اور زندہ کرتا ہوں۔ تو ابراہیم علیہ السلام نے اس کا کچھ جواب نہ دیا۔ کیا نمرود کا محی اور ممیت ہونا تسلیم کرلیا۔ پھر دوسری دلیل لانے کی کیا ضرورت ہوئی۔ ’’فان اﷲ یأتی بالشمس من المشرق فات بہا من المغرب‘‘ یعنی میرا خدا وہ ہے کہ آفتاب کو مشرق سے نکالتا ہے۔ بھلا تو آفتاب کو مغرب سے تو نکال۔ اس میں سوال یہ ہے کہ کیا خدائے تعالیٰ مغرب سے آفتاب کو نکال سکتا ہے؟ اگر نکال سکتا ہے تو مرزا اور مرزائیوں کا جس نیچر پر ایمان ہے وہ ٹوٹ گیا اور سنت اﷲ کے خلاف ہوا اور اگر خدائے تعالیٰ ایسا نہیں کرسکتا تو نمرود اور خدا دونوں برابر ہوگئے۔ اور دلیل کا لانا فضول ٹھہرا۔ اس کا جواب دو ہفتے کے اندر البدر اور الحکم میں شائع کیا جائے۔ ۶ … گروہ اہلحدیث پر نزلہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ہمعصر اہلحدیث امرتسر کے نامہ نگار نے قادیان کی اس افراتفری کی تفصیل لکھی تھی اور ضمیمہ شحنہ ہند میں کچھ حالات شائع ہوئے تھے اس پر الحکم میں اپنے رسول کے اتباع پر تمام اہلحدیث کو برا بھلا کہا گیا ہے کہ فرقہ اہلحدیث ایسا ہے اور ویسا ہے۔ یہ بزرگوں اور اماموں کو برا کہتا ہے اور اس نے حدیث کا درجہ قرآن سے بڑھا دیا ہے اور چونکہ اس فرقہ کی اصلاح کی ضرورت تھی۔ لہٰذا ایک مجدد (نبی آخر الزمان مرزا) کے پیدا ہونے کی ضرورت ہوئی۔ بیشک اس