احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اپنی طرف سے تیار رہنا چاہئے کہ دنیا کو سنبھال سکیں۔‘‘ (الفضل مورخہ ۴؍جون ۱۹۴۰ء) قبضہ کرنا ’’انگریز اور فرانسیسی وہ دیواریں ہیں جن کے نیچے احمدیت کی حکومت کا خزانہ مدفون ہے اور خداتعالیٰ چاہتا ہے کہ یہ دیوار اس وقت تک قائم رہے جب تک خزانہ کے مالک جوان نہیں ہو جاتے۔ ابھی احمدیت چونکہ بالغ نہیں ہوئی اور بالغ نہ ہونے کی وجہ سے وہ اس خزانے پر قبضہ نہیں کر سکتی۔ اس لئے اگر اسی وقت یہ دیوار گرجائے تو نتیجہ یہ ہوگا کہ دوسرے لوگ اس پر قبضہ جمالیں گے۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲۷؍فروری ۱۹۲۲ء) حکومت احمدیوں کو ملے گی ان حوالہ جات سے یہ امر ظاہر ہوتا ہے کہ خلیفہ ربوہ حصول حکومت کی تمنائیں کس قدر وثوق کے ساتھ لگائے بیٹھے ہیں۔ ان کے عزائم اور راہیں حصول حکومت دوسرے مسلمانوں سے کس قدر مختلف ہیں۔ یہ اعلان واضح طور سے کیا جارہا ہے کہ مسلمانوں کی بداعمالیوں کی وجہ سے حکومت ان کو نہیں بلکہ صرف اور صرف احمدیوں کو ملے گی۔ ’’اور مسلمان جنہوں نے احمد (مرزاقادیانی) سے اپنا تعلق نہیں جوڑا وہ گرتے ہی جائیں گے اور گرتے گرتے یہودیوں کی طرح ہو جائیں گے۔ یہودی موسیٰ علیہ السلام کے نائب کا انکار کرنے کی وجہ سے ذلیل ہوئے تھے… اور محمد رسول اﷲﷺ کی شان بہت بلند ہے۔ اس لئے آپ کے نائب کا انکار کرنے والوں کی ذلت یہودیوں سے بڑھ کر ہوگی۔‘‘ (الفضل مورخہ ۱۲؍نومبر ۱۹۱۴ء) ظاہر ہے کہ مسلمانوں سے پہلے ان کے پروگرام کے مطابق حکومت ان کو میسر نہ ہوسکی اور انگریزی حکومت کی عمارت پیوست خاک ہوچکی ہے۔ جس کے نیچے خلیفہ کی آرزوؤں اور تمناؤں کا خزانہ مدفون ہوچکا ہے۔ اب پاکستان معرض وجود میں آچکا ہے۔ اس کا قیام واستحکام اور اس کی سالمیت حفاظت انہیں کس طرح گوارا ہوسکتی ہے؟ خصوصاً جب کہ حکومت ان مسلمانوں کو مل گئی ہے جن کو خلیفہ صاحب یہودی قرار دے چکے ہیں۔ (نعوذ باﷲ) جن کے متعلق خلیفہ یوں فرماتے ہیں: اسلام کی ترقی احمدی سے وابستہ ’’اسلام کی ترقی احمدی سلسلہ سے وابستہ ہے اور چونکہ یہ سلسلہ مسلمان کہلانے والی