احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
سو جائے۔ دوسری بات یہ ہے کہ مان بھی لیا جائے کہ مرزامحمود احمد کو غلط فہمی ہوئی۔ مگر اس کو اپنی بیٹی ناصرہ کی موجودگی میں چھیڑ چھاڑ نہیں کرنی چاہئے تھی۔ تریا دختر شیخ عبدالحمید آیڈیٹر ریلوے نے اپنی والدہ کو تمام واقعات سے آگاہ کیا۔ اس کے بعد شیخ صاحب نے اپنی وصیت منسوخ کر دی اور قادیان آنا جانا ترک کر دیا۔ تقریباً چار سال بعد پھر آنا جانا شروع کر دیا؟ کسی نے پوچھا شیخ صاحب اب کون سی نئی بات وقوع پذیر ہوئی ہے کہ آپ نے آنا جانا شروع کر دیا۔ شیخ صاحب نے جواب دیا۔ ساری دنیا کو چھوڑ کر ہم یہاں آئے۔ اب کہاں جائیں۔ اپنا مردہ کون خراب کرے اس لئے ظاہراً میں نے تعلقات بحال کر لئے ہیں۔ روایت نمبر:۲… پانچ سو لڑکیوں سے زنا؟ بیان کیا مجھ سے مرزامحمود احمدنے ایک دفعہ شکایت کی کہ مباہلہ والے کہتے ہیں کہ میں نے پانچ سو لڑکیوں سے زنا کیا۔جس کے پاس شکایت کی اس نے کہا کہ آپ نے مجھ سے بھی ایسا ہی بیان کیا تھا۔ روایت نمبر:۳… عضو مخصوص پکڑ لیا بیان کیا مجھ سے ۱۹۲۴ء میں مرزامحمود احمد بغرض سیر کشمیر تشریف لے گئے تھے۔ دریائے جہلم میں تیر رہے تھے۔ ایک نوجوان جس کی عمر ۱۶سال کی تھی ان کی بیعت میں تھا۔ مرزامحمود احمد نے غوطہ لگا کر اس لڑکے کے عضو تناسل کو پکڑ لیا۔ اس لڑکے نے بھی مرزا محمود احمد کا عضو مخصوص تھام لیا اور دونوں اکٹھے تیرتے رہے۔ روایت نمبر:۴… لڑکے میں مزہ زیادہ بیان کیامجھ سے مرزامحمود احمد کہا کرتے تھے کہ لڑکے میںعورت کی نسبت زیادہ مزہ آتا ہے۔ روایت نمبر:۵… اپنا دل بہلاؤ بیان کیا مجھ سے کہ گول کمرہ (قادیان) کے ملحقہ ایک چھوٹا کمرہ ہے۔مرزامحمود احمد نے اس نوجوان کو کہا کہ اندر ایک لڑکی ہے۔ جاؤ اس سے اپنا دل بہلاؤ اور وہ اندر گیا۔ اس کے پاس لیٹ گیا۔ جب اس نوجوان نے اس عورت کے پستانوں پر ہاتھ ڈالنا چاہا تو اس عورت نے اس کو روکا، روکنے پر دونوں میں چپقلش ہوتی رہی۔ اس کے بعد نوجوان بغیر کچھ کئے اٹھ کر واپس آگیا۔ مرزامحمود احمد نے نوجوان کو کہا کہ تم بڑے وحشی ہو۔ نوجوان نے جواب دیا کہ جب تک لڑکی