احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
سے الگ کر دے۔ مجھے یقین ہے کہ جماعت کی ترقی بہت حد تک ان کے وجود کی وجہ سے رکی ہوئی ہے اور اگر یہ خلیفہ نہ ہوتے تو جماعت اس وقت تک ہزاروں گنا زیادہ ترقی کر چکی ہوتی اور اس ربع صدی میں جو ان کی خلافت کا زمانہ ہے احمدیت دنیا کے بیشتر حصہ کا مذہب بن چکی ہوتی۔ آخر میں میں پھر عرض کرتا ہوں کہ میں خداتعالیٰ کے فضل وکرم سے مسیح موعود پر تو سچا ایمان رکھتا ہوں لیکن میں خلیفہ کے اس دعویٰ کو قطعاً صحیح تسلیم نہیں کر سکتا۔ کہ ہر وہ شخص جو مسیح موعود پر سچا ایمان رکھتا ہے۔ وہ آپ کی بیعت میں ضرور داخل ہوگا۔ واقعات جہاں اس بات کو ثابت کر رہے ہیں۔ مسیح موعود پر سچا ایمان رکھنے والوں میں سے ایک حصہ فوت ہوگیا اور آپ کی بیعت میں داخل نہیں ہوا وہاں آپ کے اپنے اقرار کی رو سے واقعات اس کے برعکس یہ ثابت کر رہے ہیں کہ جو احمدی جن میں مسیح موعود کے صحابہ بھی شامل ہیں جن کو مسیح موعود کی صحبت کا کافی عرصہ تک شرف حاصل رہا اور جو براہ راست حضور کے چشمہ معرفت سے سیراب ہوئے اور جن کو حضور پرنور سچے مؤمن بنا کر اپنے بعد دنیا کے لئے نمونہ چھوڑ گئے۔ وہ آپ کی بیعت میں داخل رہنے کی وجہ سے آپ کے اپنے اقرار کے مطابق منافق بن چکے ہوئے ہیں اور آپ کے اپنے اقرار کے مطابق ان کی تعداد دن بدن زیادہ ہوتی چلی جاتی ہے۔ یہ ہے آپ کے اپنے اقرار کے مطابق آپ کی بیعت کی تاثیر۔ کاش! جماعت اس راز کی تحقیق کی طرف متوجہ ہو اور اس کی اصل وجہ دریافت کرنے کی سعی فرمائے۔ تااس منافقت کے دریا کے بند میں جو سوراخ نمودار ہوچکا ہے۔ وہ جلد بند کر دیا جائے۔ ایسا نہ ہو کہ جماعت کی تھوڑی سی غفلت کے نتیجے میں یہ سوراخ اس قدر وسیع ہو جائے کہ منافقت کے دریاکاٹھاٹھیں مارتا ہوا پانی بند کو توڑ کر جماعت کی طرف امنڈ آئے اور ساری جماعت کو اپنی آغوش میں لے لے۔ اے خدا تو اپنے فضل وکرم سے اپنی نصرت اور مدد کا ہاتھ ہم عاجزوں کی طرف بڑھا اور جماعت کو اس انجام سے بچائے۔ آمین یا رب العالمین! جماعت کا سچا خادم: خاکسار، شیخ عبدالرحمن مصری! بسم اﷲ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم وعلیٰ عبد المسیح الموعود! نمبر۸… خلیفہ کے دونوں پیش کردہ طریق فیصلہ منظور بعض دوستوں نے مجھ سے دریافت کیاہے کہ خلیفہ نے ان نقائص کے متعلق جو اس