احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
حضرات کے جواب میں ہے۔ لیکن جہاں تک میں نے غور کیا ہے مجھے یہ جواب درست معلوم نہیں ہوتا۔ کیونکہ جن امور پر مسیح موعود نے اپنے استدلال کی بنا رکھی ہے وہ امور وہ ہیں جن کی تصدیق ہماری اپنی تاریخوں سے ہوتی ہے۔ لیکن اگر ایسے دوستوں کو اپنے خیال کی صحت پر اصرار ہو تو وہ مسیح موعود کی تحریروں سے اگر دکھلادیں کہ حضور نے کسی اور جگہ حضرت علیؓ کو آیت استخلاف کے ماتحت خلیفہ تسلیم کیا ہو تو پھر اس حوالہ پر غور ہو سکتا ہے۔ ورنہ اس نص کے مقابلہ میں کسی خیالی بات کی کوئی وقعت نہیں ہوسکتی۔ حضرت علیؓ تو کجا مسیح موعود تو صرف حضرت صدیقؓ کو ہی آیت استخلاف کے ماتحت خلیفہ تسلیم کرتے ہیں۔ جیسا کہ اوپر متعدد حوالوں سے ثابت کیا جاچکا ہے اور ان کے سوا کسی اور خلیفہ کو آیت استخلاف کے ماتحت تسلیم نہیں کرتے۔ گو مجرد خلیفہ انہیں مانتے ہیں۔ خلاصہ کلام یہ کہ کہ مسیح موعود کی تحریروں سے یہ بات روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ انبیاء اور مشائخ کی وفات کے بعد صرف پہلا خلیفہ ہی خدائی انتخاب سے ہوتا ہے۔ باقی منتخب شدہ خلفاء آیت استخلاف کے ماتحت نہیں آتے اور متنازعہ فیہ خلافت پہلی خلافت نہیں ہے۔ بلکہ دوسری خلافت ہے اور اس لئے یہ آیت استخلاف کے ماتحت نہیں آسکتی اور جب یہ خلافت آیت استخلاف کے ماتحت نہیں ہوئی تو اس کا انتخاب بھی اﷲتعالیٰ کی طرف منسوب نہیں کیا جاسکتا اور احباب کے مسلمات کی رو سے اس کے عزل کے …… امکان کا جو نتیجہ اس بناء پر نکالا گیا وہ درست نہ رہا۔ پس یا تو عدم عزل کی کوئی اور نص پیش کرنی چاہئے اور یا امکان عزل کو تسلیم کر لینا چاہئے۔ پس میں جماعت سے امید نہیں بلکہ یقین رکھتا ہوں کہ وہ اپنے آقا مسیح موعود کے مندرجہ ذیل ارشاد : ۱… ’’جو شخص مجھے دل سے قبول کرتا ہے وہ دل سے اطاعت بھی کرتا ہے اور ہر ایک خیال میں مجھے حکم ٹھہراتا ہے اور ہر ایک تنازعہ کا مجھ سے فیصلہ چاہتا ہے۔ مگر جو شخص مجھے دل سے قبول نہیں کرتا اس میں تو نخوت پسندی اور خود اختیاری پاؤ گے۔ پس جانو کہ وہ مجھ میں سے نہیں کیونکہ وہ میری باتوں کا جو مجھے خدا سے ملی ہیں عزت سے نہیں دیکھتا۔ اس لئے آسمان پر اس کی عزت نہیں۔‘‘ پر عمل کرتے ہوئے حضور کے اس فیصلے کو ہی جو حضور اس مسئلہ میں اپنی کتب میں ایک مشعل ہدایت کے طور پر ہمارے لئے چھوڑ گئے ہیں۔ آخری فیصلہ سمجھے گی اور اس کے مقابل میں ہر اس قول کو جو اس کے مخالف ہو خواہ وہ کتنے ہی بڑے انسان کے منہ سے نکلا ہو ٹھکرا دے گی۔ اے ہمارے ہادی خدا! تو محض اپنے فضل وکرم سے ہم سب کو مسیح موعود کے فیصلوں پر ایمان لانے اور