احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اے خدا! تو گواہ رہ کہ میں نے ’’وما علینا الا البلاغ‘‘ کے ماتحت اس کے فرض سے آگاہ کر دیا ہے اور اب اگر وہ اپنے فرض کو شناخت نہیں کرتی تو یہ اس کا قصور ہے۔ میں اب بری الذمہ ہوں۔ ہاں میں اﷲتعالیٰ کے دوسرے ارشاد ذکر کی تعمیل میں حسب توفیق وحسب استطاعت پھر بھی یاد کراتا رہوں گا۔ ’’وما توفیقی الا باﷲ علیہ توکلت والیہ انیب‘‘ والسلام علیٰ من اتبع الہدیٰ! ۱۳؍جولائی ۱۹۳۷ء خاکسار: عبدالرحمان مصری! بسم اﷲ الرحمن الرحیم وعلیٰ عبدہ المسیح الموعود نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم! نمبر۶…کیا تمام خلیفے خدا ہی بناتا ہے؟ خداتعالیٰ کے حکم اور عدل کا فیصلہ جب سے میں نے خلیفہ کی بیعت سے علیحدگی اختیار کی ہے اس وقت سے جماعت کے احباب نے تقریروں اور تحریروں کے ذریعہ مجھ پر میری غلطی واضح کرنے کے لئے جو سب سے بڑی دلیل پیش کی ہے وہ یہی ہے کہ خلیفہ خدا ہی مقرر کرتا ہے۔ اس کے بنانے میں انسانوں کا دخل نہیں اس لئے اس کے معزول کرنے کا بھی ہمیں اختیار نہیں اور اس کے ثبوت میں آیت استخلاف کو پیش کیا ہے۔ عزل خلفاء کے متعلق تو میں نے ایک دوسرے اشتہارمیں اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔ اس اشتہار میں صرف یہ بتانا چاہتا ہوں کہ احباب کا یہ خیال کہ ہر قسم کے خلفاء خدا ہی مقررکرتا ہے۔ میرے خیال میں مسیح موعود کی تحریروں کے بالکل خلاف ہے۔ گو اس خیال کی غلطی کو متعدد دلائل سے واضح کیا جاسکتا ہے۔ مگر اختصار کو مدنظر رکھتے ہوئے میں اس اشتہار میں صرف مسیح موعود کی تحریروں سے ہی حجت پکڑوں گا اور ایک احمدی کہلانے والے شخص کی تسلی کے لئے خداتعالیٰ کے مقرر کردہ حکم وعدل کے فیصلہ سے بڑھ کر اور کون سا فیصلہ ہوسکتا ہے؟ میرے نزدیک ان خلفاء میں سے جن کو قوم منتخب کرتی ہے۔ صرف پہلا خلیفہ ہی ایسا ہوتا ہے جس کے متعلق مسیح موعود کا عقیدہ ہے کہ وہ آیت استخلاف کے ماتحت منتخب کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد آنے والے خلفاء کے متعلق آپ کا یہ عقیدہ ہرگز نہیں کہ انتخاب میں اﷲتعالیٰ کا دخل ہوتا ہے۔ چنانچہ حضور فرماتے ہیں: ’’صوفیاء نے لکھا ہے جو شخص کسی شیخ یا رسول اور نبی کے بعد خلیفہ ہونے والا ہوتا ہے تو سب سے پہلے خدا کی طرف سے اس کے دل میںحق ڈالا جاتا ہے۔ جب کوئی رسول ومشائخ وفات پاتے