احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ہوں۔ کیا جماعت میں بہت سے احباب عزت کی نظر سے نہیں دیکھے جاتے تو کیا عزت کرنے والے یا وہ جن کی عزت کی جاتی ہے ان میں سے کوئی ایک شخص بھی یہ خیال دل میں لاسکتا ہے کہ اس کے یہ معنی ہیں کہ خلیفہ کے مقابل اسے جماعت میں اثر ورسوخ حاصل ہے۔ اگر انہیں تو پھر میرے اس لفظ کے استعمال سے یہ کیوں سمجھ لیا گیا کہ میں کسی اثر ورسوخ کا مدعی ہوں۔ میں اس جگہ اس امر کو بھی واضح کردینا چاہتا ہوں کہ یہ عبارت موجودہ وقت کے ساتھ تعلق ہی نہیں رکھتی۔ بلکہ اس کا تعلق دو سال قبل کے زمانہ کے ساتھ ہے۔ اصل بات یہ ہے کہ جس نقص کو دیکھ کر میں موجودہ خلیفہ کی بیعت سے علیحدہ ہوا ہوں۔ اس کا علم مجھے قریباً دو سال قبل ہوا تھا اور میں نے اسی وقت سے اس کی تحقیق شروع کر دی۔ خلیفہ صاحب کو بھی علم ہوگیا کہ مجھے علم ہوگیا ہے اور میں اس کی تحقیق میں لگا ہوا ہوں تو اسی وقت اندر ہی اندر میرے خلاف جماعت میں ایسا پراپیگنڈا شروع کر دیا ہے جس کی غرض احباب کی نظر میں مجھے گرانا تھا تاکہ اگر یہ خاکسار کسی وقت اس نقص کو ظاہر کرے تو کہا جاسکے۔ جیسا کہ اب کہا جا رہا ہے کہ فلاں دنیاوی غرض کا پورا نہ کرنا اس علیحدگی کا محرک ہوا ہے۔ پس میں نے اس عبارت کے قبل یہی بات لکھی ہے کہ میرے خلاف یہ پراپیگنڈا شروع کیا گیا ہے۔ ’’کیونکہ آپ اچھی طرح سے جانتے تھے۔‘‘ چنانچہ ’’کیونکہ‘‘ کالفظ بتا رہا ہے کہ اس سے قبل کوئی بات ہے جس کی علت اور وجہ اب بتائی جانے لگی ہے اور جانتے تھے کا لفظ بتا رہا ہے کہ یہ بات کسی گذشتہ زمانہ کے ساتھ تعلق رکھتی ہے۔ نہ کہ موجودہ وقت کے ساتھ اگر میں اس نقص کا اظہار اسی وقت کر دیتا۔ جس وقت مجھے اس کا علم ہوا تھا۔ یعنی دو سال قبل تو اس وقت چونکہ میرے خلاف آپ کے ہاتھ میں کوئی بات نہ تھی جس کو پیش کر کے آپ جماعت کو میری بات پر کان دھرنے سے روک سکتے۔ اس لئے جماعت ضرور میری بات پر کان دھرتی، چنانچہ نقل کردہ عبارت کے بعدکی عبارت اس مفہوم کو اچھی طرح سے واضح کر رہی ہے۔ اس لئے آپ نے اس میں اپنی خیر سمجھی کہ آہستہ آہستہ اندر ہی اندر اس شخص کو جھوٹے پراپیگنڈے کے ذریعہ جماعت سے گرایا جائے اور اس کو اس مقام پر لے آیا جائے کہ اگر یہ میرے اس (نقص) کو فاش کرے تو جماعت توجہ نہ کرے اور اس کی بات کو بھی اس طرف منسوب کرنے لگ پڑے کہ اس شخص کی بھی کچھ ذاتی اغراض اور خواہشات تھیں جن کو چونکہ پورا نہیں کیاگیا۔ اس لئے یہ بھی ایسا کہنے لگ پڑے ہیں اور ادھر سے آپ شور مچانا شروع کردیں کہ دیکھا میں نہیں کہتا تھا کہ یہ اندر سے مستریوں یا پیغامیوں یا احراریوں سے ملے ہوئے ہیں اور ایسے تمام لوگوں کے منہ بند کرنے کے لئے جن کو آپ کے ان (نقائص) کا علم ہو جاتا ہے آپ کے پاس زیادہ تر یہی ایک زبردست حربہ ہے۔