احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
ان ریزولیوشنز کو کس نے پوچھنا ہے اور اظہار عقیدت کے ان دعوؤں کی کس نے پرواہ کرنی ہے جو روزانہ الفضل میں چھپتے رہتے ہیں۔ یہ جماعت چونکہ مومنوں کی جماعت ہے اور اس کا تعلق خواہ کسی شخص کے ساتھ ہو محض خدا کے لئے ہے۔ اس لئے مجھے اطمینان ہے کہ جب وہ اس شخص کو خداتعالیٰ کے احکام کے صریح خلاف چلتے دیکھے گی اور اس پر یہ بات دلائل سے ثابت ہوجائے گی تووہ اس تعلق کو توڑنے میں ایک سیکنڈ کی بھی دیر نہیں لگائے گی۔ میری طرف جو دعویٰ اثر ورسوخ منسوب کیاگیا ہے میری طرف سے اس کے ثبوت کے مطالبہ پر میرے خط میں سے ایک عبارت الفضل میں شائع کی گئی ہے۔ گو اس عبارت کا اس دعویٰ کے ساتھ دور کا بھی تعلق نہیں۔ لیکن یہ خیانت ہوگی۔ اگر میں اس جگہ کا بھی ذکر نہ کردوں اور وہ عبارت یہ ہے۔ ’’کیونکہ آپ اچھی طرح سے جانتے تھے کہ اس شخص کو جماعت میں عزت حاصل ہے۔ مستریوں کے متعلق تو اس قسم کے عذر گھڑ لئے گئے تھے کہ ان کے خلاف مقدمہ کا فیصلہ کیا تھا یا ان کی لڑکی پر سوت کے لانے کا مشورہ دیا تھا۔ مگر یہاں اس قسم کا کوئی عذر بھی نہیں چل سکتا۔ اس کے اخلاص میں کوئی دھبہ نہیں لگایا جاسکتا۔ اس کی بات کو جماعت مستریوں کی طرح رد نہیں کر دے گی۔ بلکہ اس پر اسے کان دھرنا پڑے گا اور وہ ضرور دھرے گی۔‘‘ اب قطع نظر اس کے کہ اس عبارت کو پیش کرتے وقت متشابہ کو محکم کے ماتحت کرنے کے مسلمہ اصول کو نظر انداز کر دیا گیا ہے اور قطع نظر اس کے کہ اس سے پہلی اور اس کے بعد کی عبارت کو کاٹ کر اسے پیش کیاگیا ہے۔ پھر بھی اس عبارت میں سے نہ ہی اثر ورسوخ کا لفظ دکھلایا جاسکتا ہے اور نہ ہی کوئی ایسا لفظ بتایا جاسکتا ہے جو اثر ورسوخ پر دلالت کرتا ہو۔ گومیری عبارت میں کوئی ایسا لفظ موجود نہیں۔ لیکن الفضل میں جن الفاظ سے غلط طور پر ایسا نتیجہ نکالا گیا ہے وہ یہ ہیں: ’’بلکہ اس پر اسے کان دھرنا پڑے گا اور وہ ضرور دھرے گی۔‘‘ اب احباب خود ہی غور فرمائیں کہ میری عبارت میں کیا کان دھرنے کی وجہ اثر ورسوخ بتائی گئی ہے یا اس کی یہ وجہ بتائی گئی ہے کہ میری طرف نہ تو کوئی دنیوی غرض منسوب کی جاسکتی ہے جیسی کہ مستریوں کی طرف کی گئی تھی اور نہ کوئی ایسی بات پیش کی جاسکتی ہے جو میرے اخلاق کو مشتبہ کر سکے۔ پس جب خود میری عبارت میں اصل وجہ موجود تھی تو اس کو چھوڑ کر کوئی دوسری وجہ نکالنے کی کوشش کرنا کیا حقیقت پر پردہ ڈالنے کی کوشش کے مترادف نہیں؟ کیا تقویٰ اسی کا نام ہے؟ عزت کے لفظ سے بھی یہ استدلال کیاگیا ہے۔ مگر میں اس استدلال کو سمجھنے سے قاصر