احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
قسم کی وجہ گھڑنے میں جلد بازی سے کام لیا ہے وہ اپنی غلطی کی معافی اﷲتعالیٰ سے مانگیں گے اور آئندہ سے اس کی اشاعت سے اپنی زبانوں کو روک لیں گے… میں اس تحریر کے ذریعہ تمام دوستوں کو خواہ وہ قادیان کے ہیں یا باہر کے اطلاع دیتا ہوں کہ یہ بات بالکل غلط ہے۔ میں نے کبھی بھی حضرت صاحب کی خدمت میں اپنی لڑکی کا رشتہ پیش نہیں کیا۔ نہ تحریراً نہ تقریراً نہ اشارۃً نہ کنایتہ نہ بالواسطہ نہ بلاواسطہ کسی کو میرے اس بیان میں شک ہو تو خود حضرت صاحب سے براہ راست دریافت کر لے۔ مجھے چند ماہ قبل ایک معزز دوست اور پھر چند دن قبل ایک دوسرے معزز دوست نے بتلایا کہ حضرت صاحب نے کہا ہے کہ یہ بات بالکل غلط ہے۔ شیخ صاحب نے کبھی ایسا نہیں کہا مجھے بھی یہ افواہ پہنچی ہے۔ مگر نہ معلوم شخص نے اسے پھیلا دیا ہے۔ پس دوستو! یاد رکھنا چاہئے کہ یہ وجہ بالکل غلط اور کسی شریر کی بنائی ہوئی ہے۔ اسی طرح پر اگر کوئی اور وجہ جس کا تعلق کسی نفسانی غرض یا دنیوی مفاد کے ساتھ ہو۔ میری طرف منسوب کی جاوے تو اس کو بھی اسی طرح غلط سمجھیں اور میرے مفصل بیان کا انتظار کریں۔ جس میں اس اقدام کی اصل وجہ بیان کروں گا۔ اس مفصل بیان کو شائع کرنے کے لئے سردست میں متردد ہوں۔ کیونکہ جماعت کے شیرازہ کے بکھر جانے کا غم میرے دل کو کھائے جارہا ہے۔ میں نے بہت کوشش کی کہ کسی طرح یہ معاملہ بغیر پبلک میں آئے۔ اندر ہی اندر طے ہو جائے۔ لیکن میری کوشش کامیاب نہیں ہوئی اور اس کی بھی اصل وجہ میرے مفصل بیان میں آجائے گی۔ اگر وہ شائع ہوا۔ لیکن اس کے شائع کرنے سے قبل میں جماعت کے تمام ذمہ دار دوستوں کی خدمت میں پرزور اور دردمندانہ اپیل کرتا ہوں کہ بہتر صورت یہی ہے کہ اس نازک معاملہ کو باہمی طور پر سلجھالیں۔ مجھ پہ گالیوں اور گند اچھالنے اور کمینگی دکھانے کا الزام لگایا جارہا ہے۔ میں ان دوستوں کے سامنے اپنی تینوں چٹھیاں رکھ دوں گااور تمام اپنے شکوے پیش کر دوں گا اور اگر ضرورت ہوئی تو ان کے درست ہونے کے ثبوت بھی بتلا دوں گا۔جن کی روشنی میں وہ خود دیکھ لیں گے کہ آیا میری تحریروں میں کسی قسم کی گالی ہے۔ میں نے جو قدم اٹھایا ہے محض خدا کے لئے اٹھایا ہے اور جماعت کے اندر ایک بہت بڑا بگاڑ مشاہدہ کر کے جو بہت سے لوگوں کو دہریت کی طرف لے جاچکا ہے اور بہتوں کو لے جانے والا ہے۔ اس کی اصلاح کی ضرورت محسوس کر کے بلکہ اس کو ضروری جان کر اٹھایا ہے اور اس سے میں پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔ ممکن ہے کہ میرے خلاف نفرت کے ریزولیوشن پاس کروائے جائیں یا جماعت کو اور رنگ میں ابھار دیا جاوے۔ لیکن مجھے اس کی پرواہ نہیں۔ میری آواز آج نہیں کل ، کل نہیں پرسوں سنی جاوے گی اور ضرور سنی جاوے گی۔ انشاء اﷲ