احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
بالتفصیل رکھ کر ان سے مشورہ کروں اورجو تجویز آپ کو ان باتوں کے روکنے کی قرار پائے اس پر عمل کیا جائے اور اگر وہ بھی ڈریں اور توجہ نہ کریں تو پھر ساری جماعت کے سامنے رکھ کر اس کا فیصلہ کراؤں۔ لیکن میری انتہائی کوشش یہی ہوگی کہ دوسروں کو چھوڑ اپنی جماعت کے بھی کسی فرد کو اس کا علم نہ ہو۔ صرف میرے اور آپ کے درمیان ہی یہ بات رہے۔ دوسری دو صورتیں انتہائی مایوسی کی حالت میں عمل میں لائی جائیں تو لائی جائیں۔ ورنہ نہیں۔ لیکن میں نے جیسا کہ پہلے عریضہ میں بھی عرض کیا ہے ان واقعات کا علم صرف مجھ تک ہی محدود نہیںبلکہ بہت لوگوں کو اس کا علم ہے اور انہی میں سے فخرالدین بھی ہیں۔ ان کو جماعت سے الگ کیا گیا ہے اور وہ جانتے ہیں کہ ان کو علیحدہ محض اس وجہ سے کیاگیا ہے کہ وہ ان واقعات کا علم رکھتے ہیں۔ ایسی حالت میں اپنے آپ کو بدنامی سے بچانے کے لئے وہ بھی مجبور ہوں گے کہ پبلک میں کوئی بیان شائع کریں اور مجھے علم ہے کہ ان کا ارادہ تھا اور اسی بناء پر میں نے آپ کولکھا تھا کہ پبلک میں بات آنے سے قبل آپ ان کی تلافی کر لیں اور کسی مناسب طریقہ سے اس اعلان کو منسوخ کر دیں جس سے آپ کا وقار بھی قائم رہے اور وہ بھی مجبور ہوکر کوئی ایسا قدم نہ اٹھائے جس کا واپس لینا پھر مشکل ہو جائے۔ پرسوں اتفاق سے میں بک ڈپو کی طرف گیا اور میں نے دیکھا کہ مظہر اور مولوی فضل دین وہاں بیٹھے ہیں۔ محمد یوسف بن مولوی قطب الدین نے مظہر سے پوچھا کہ تمہارے ابا کا کیا حال ہے۔ اس نے کہا کہ معافی تو مانگ رہے ہیں۔ مگر ابھی تک کوئی جواب نہیں ملا۔ یہ سن کر مجھے بے حد خوشی ہوئی اور میں نے شکر کیا کہ اﷲتعالیٰ نے اس کے دل کو معافی کی طرف پھیر دیا ہے اور پہلے ارادہ سے وہ باز آگیا ہے۔ اس کے لئے یہ ایک اچھا موقعہ ہے۔ اب اس سے فائدہ اٹھا لینا چاہئے۔ اب اس سے جناب کے وقار کو بھی صدمہ نہیں پہنچے گا اور معاملہ بھی نہایت عمدگی سے طے ہو جائے گا۔ پس میں پھر آپ سے اﷲتعالیٰ اور اس کے رسولوں اور سلسلہ حقہ کی عزت کا واسطہ ڈال کر عرض کرتا ہوں کہ آپ نزاکت وقت کو پہچانیں اور سلسلہ کو بدنامی سے بچالیں اور دشمنوں کو ہنسی کا موقعہ نہ دیں اور فوراً اس کی معافی کا اعلان فرماویں۔ کیونکہ اب اس نے خود معافی مانگ لی ہے۔ ورنہ بات ہاتھ سے نکل جائے گی اور پھر کچھ نہیں بن سکے گا۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اس کے پاس مواد بہت زیادہ ہے اور اس کو اگر اس نے استعمال کیا تو مشکلات کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہمارے سامنے آ جائے گا جس کی رو کو روکنا ناممکن ہو جائے گا۔ یہ ایک سچے ناصح کی نصیحت ہے۔ کاش آپ اس کی طرف پوری توجہ دیں اور اس کو قبول کر کے جماعت کو فتنہ سے بچا لیں۔ اﷲتعالیٰ ہی آپ کے دل کو سیدھا راستہ کرنے کی توفیق