احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
کا انتخاب کراؤں اور یہ راہ پر از خطرات ہے اور یا جماعت میں آپ کے ساتھ مل کر اس طرح رہوں جس طرح میں نے اوپر بیان کیا ہے۔ اب یہ آپ کی مرضی پر موقوف ہے۔ آپ مجھ سے شق اوّل اختیار کروائیں یا دوسری، اگر آپ کی مرضی مجھ سے دوسری شق اختیار کروانے کی ہو تو اس صورت میں آپ پر یہ فرض ہوگا کہ مجھ پر جو حملے آپ نے کئے ہیں ان کا ازالہ بھی خود ہی کسی مناسب طریق سے کریں۔ میں اس جگہ اس بات کا اضافہ کر دینا بھی ضروری سمجھتا ہوں کہ میں آپ کے پیچھے نماز نہیں پڑھ سکتا۔ کیونکہ مجھے مختلف ذرائع سے یہ علم ہوچکا ہے کہ آپ جنبی ہونے کی حالت میں ہی بعض دفعہ نماز پڑھانے آجاتے ہیں۔ ہاں اگر کسی موقعہ پر پڑھنی پڑ جائے تو میں فتنہ نہیں ڈالوں گا۔ اس وقت پڑھ لوں گا۔ لیکن علیحدگی میں جاکر اسے دہرا لوں گا۔ میں اخلاقی مجرم ہوں گا۔ اگر اس تحریر کے ختم کرنے سے قبل سردار مصباح الدین کے متعلق آپ کی غلط فہمی دور نہ کردوں۔ میں سنتا ہوں کہ آپ ان سے بھی ناراض ہیں اور ان کے ساتھ بھی فخرالدین والا معاملہ کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن میں دیانت داری کے ساتھ آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ وہ بالکل بے قصور ہیں۔ ان باتوں سے وہ کوسوں دور ہیں ۔ وہ مخلص احمدی ہیں۔ سلسلہ کا درد ان کے دل میں ہے اور وہ کام کے آدمی ہیں۔ ان سے اگر آپ کام لیں تو وہ آپ کو اخلاص اور دیانت داری کے ساتھ کام دے سکتے ہیں اور بہت مفید کام دے سکتے ہیں۔ اگر ان میں آپ کے نزدیک کوئی نقص ہے تو کون سا آدمی ہے جو نقصوں سے خالی ہوتا ہے۔ پس ایسے مفید اور مخلص انسانوں کی قدر کریں۔ یہی لوگ وقت پر آپ کے کام آئیں گے۔ جولوگ آج کل آپ کے اردگرد ہیں اور جو بدقسمتی سے مخلص سمجھ لئے گئے ہیں۔ یہ سخت مفسد اور فتنہ ڈلوانے والے لوگ ہیں۔ یہ اتنا بھی نہیں جانتے کہ اخلاص کس بلا کا نام ہے اور جماعت کے اتحاد کی کیا قدروقیمت ہے۔ ان کو اپنی ذاتی اغراض سے تعلق ہے۔ جب تک وہ پوری ہوتی رہیں گی وہ سلسلہ کے ساتھ ہیں اور اگر ان کے پورا ہونے میں ادنیٰ سا بھی فرق نظر آیا یا دوسری جگہ سے زیادہ دنیاوی فوائد مل جائیں تو وہ سلسلہ کو فروخت کر کے اپنی اغراض کو پورا کر لیں گے۔ اس قماش کے لوگ ہیں جو آج کل آپ کے معتمد علیہ بنے ہوئے ہیں۔ ان میں سے بعض کے متعلق تو مجھے شبہ ہے۔ وہ دل میں پیغامی ہیں اور یہاں محض جماعت میں فتنہ ڈلوانے کے لئے رہتے ہیں اور اس مقصد میں وہ کامیاب ہورہے ہیں۔ اﷲ تعالیٰ اپنا رحم کرے اور جماعت کو ہر فتنہ سے محفوظ رکھے۔ آمین! اسی طرح فخرالدین کے متعلق میں پھر عرض کروں گا کہ اس کے فیصلہ پر نظر ثانی کریں۔ وہ بھی مخلص اور کام کا آدمی ہے۔ وہ سلسلہ کا اور آپ کا اور اہل بیت کا دیرینہ خادم ہے۔