احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
اسی طرح فخرالدین کے متعلق بھی اگر آپ مجھے یہ سمجھا دیں کہ وہ فی الحقیقت پیغامیوں اور احراریوں سے ملا ہوا ہے تو میں اس سے فوراً قطع تعلق کر لوں گا اور اس سے قطعاً کوئی ہمدردی مجھے نہیں رہے گی۔ کیونکہ سلسلہ مجھے سب تعلقات پر مقدم ہے۔ لیکن اگر آپ اپنی اصلاح بھی نہ کریں اور مجھے بھی نہ سمجھائیں تو پھر میں مجبور ہوں کہ آپ کو ان معنوں میں خلیفہ نہ سمجھوں کہ اب حضرت مسیح موعود کے ان کی روحانیت میں نائب ہیں اور اس وقت تک کہ آپ کی اصلاح کا مجھے یقین ہو جائے۔ میں آپ کے ذاتی چال چلن کے معاملہ کو اﷲتعالیٰ کے سپرد کر کے یہ سمجھوں گا کہ میں ایک ایسی ریاست میں رہ رہا ہوں۔ جس کا والی بدچلن ہے۔ لیکن اس کی بدچلنی سے ہمیں کیا تعلق۔ ریاست کے انتظام کے متعلق جو احکام والی کی طرف سے صادر ہوں گے ان کی تعمیل حسب استطاعت کرتے رہیں گے۔ پس ٹھیک اس طرح میں آپ کو جماعت کے نظام کا ہیڈ یعنی افسر بالا سمجھ کرسلسلہ کی خدمت جو میرے سپرد ہو گی کما حقہ بجا لاؤں گا۔ بشرطیکہ آپ کی طرف سے اس میں بھی روکیں نہ ڈالی جائیں۔ جیسا کہ اب آپ ڈال رہے ہیں۔ چنانچہ آپ نے میرے سٹاف کے ممبروں اور میرے طلباء کو میرے اوپر جاسوس مقرر کیا ہوا ہے اور ایسے آدمیوں کو مجھ پرمسلط کیا ہوا ہے۔ جن کو انتظامی طور پر مجھ سے تکلیفیں پہنچی ہوئی ہیں اور جو دشمن اور انتقام کے جذبات اپنے دلوں میں میرے خلاف رکھتے ہیں اور آپ بھی ان کو اچھی طرح سے جانتے ہیں۔ ایسی حالت میں قطعاً میراکوئی رعب سٹاف پر رہ سکتا ہے نہ طلباء پر۔ اس کام میں نقص لازمی امر ہے اور اس کی ذمہ داری آپ پر ہے نہ مجھ پر۔ پس اگر آپ چاہتے ہیں کہ سلسلہ کے اس کام میں جو میرے سپرد ہے۔نقص پیدا نہ ہو تو جاسوس دور فرمائیں اور میرے Prestige کو دوبارہ قائم کریں۔ ورنہ یہ سمجھا جائے گا کہ میرے کام کو آپ خود عمداً خراب کر کے مجھ پر انتظامی رنگ میں گرفت کرنا چاہتے ہیں اور سب کچھ اس لئے کہ اصل سبب لوگوں کی نظر سے اوجھل رہے اور اس پر پردہ پڑا رہے۔ یہ راہ بھی میں بطور تنزل اختیار کرنے پر راضی ہوں اور وہ بھی محض اس لئے کہ جماعت کو فتنہ سے بچانے کے لئے میری طرف سے کوئی کوتاہی نہ ہو۔ میں آپ سے آپ کی ان بدچلنیوں کی وجہ سے الگ ہوسکتا ہوں۔ لیکن جماعت سے علیحدہ نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ جماعت سے علیحدگی ہلاکت کا موجب ہونے کی وجہ سے ممنوع ہے اور چونکہ دنیا میں کوئی ایسی جماعت نہیں جو مسیح موعود کے لائے ہوئے صحیح عقائد وتعلیم پر قائم ہو۔ بجز اس جماعت کے جس نے آپ کو خلیفہ تسلیم کیا ہوا ہے۔ اس لئے میں دوراہوں سے ایک کوہی اختیار کر سکتا ہوں یا تو میں جماعت کو آپ کی صحیح حالت سے آگاہ کر کے آپ کو خلافت سے معزول کرا کے نئے خلیفہ