احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
کے مستحق ہیں۔ لیکن ساتویں الہام میں ’’لا تقتلوا زینب‘‘ کہہ کربتایا ہے کہ دیکھنا کہیں زینب کو قتل نہ کر بیٹھنا۔ اس بات سے ڈرنا کہ کہیں اس کے متعلق بھی منافقت کا الزام تراش کر کے اس کے قتل کے بھی درپے ہو جاؤ اور پھر آٹھویں الہام میں بھی ان الفاظ ’’آسمان ایک مٹھی بھر رہ گیا۔‘‘ میں متنبہ کیاگیا ہے۔ اگر ایسا کرو گے تو یاد رکھو کہ آسمانی تائید سکڑ کر مٹھی بھر رہ جائے گی۔ سبحان اﷲ! خدا کے نوشتے کس طرح پورے ہوکر رہتے ہیں۔ کس طرح آج ان الہامات کے تیس سال بعد ان مین بیان کردہ باتیں حرف بحرف پوری ہورہی ہیں۔ کس طرح اب زینب کو قتل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ کس طرح اس کے اور اس کے خاندان کے خلاف منافقت جیسا گندہ الزام تراشا جارہا ہے۔ پہلے اس کی اولاد کے ساتھ جو سلوک کیا اس نے اسے موت کے دروازہ تک پہنچا دیا۔ جس سے بصد مشکل وہ بچ سکی اور پھر اب اس پر رزاق بن کر رزق کے دروازے بند کر کے اسے قتل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ میرے لئے تو یہ تمام واقعات ازدیاد ایمان کا موجب بن رہے ہیں۔ لیکن اپ کو یاد ہے کہ اﷲتعالیٰ اس کا محافظ ہے۔ اسے بھی آج سے کئی سال قبل جب کہ ان باتوں کا نام ونشان بھی نہ تھا۔ اس نے ان الفاظ میں بشارت دی ہوئی ہے کہ: ’’فان خفتم عیلۃ فسوف یغنیکم اﷲ من فضلہ‘‘ پس میں خداتعالیٰ کے فضل پر یقین رکھتا ہوں کہ اگر مقابلہ کی صورت پیدا ہوگئی تو تائید الٰہی انشاء اﷲ ہمارے ساتھ ہوگی اور آپ جو بے گناہ لوگوں پر ظلم دکھا رہے ہیں۔ خصوصاً مجھ جیسے گائے کی مانند بے ضرر انسان (آپ مجھے ایک خطبہ میں گائے سے مشابہت دے چکے ہیں) کو دکھ دینے پر تلے ہوئے ہیں۔ یقینا یقینا تائید الٰہی سے محروم رہیں گے۔ کس قدر ظلم ہے کہ جس شخص کے متعلق یہ یقین ہو جاتا ہے کہ اس کو آپ کی بدچلنی کا علم ہوگیا ہے۔ اس کے پیچھے جاسوس لگوادئیے جاتے ہیں اور مقرر کرنے سے قبل انہیں یقین دلایا جاتا ہے کہ فلاں شخص منافق ہے۔ اس کے نفاق کو روشنی میں لانا ہے۔ اب وہ یہ سمجھ کر کہ خلیفہ نے بتایا ہے کہ فلاں منافق ہے۔ اگر ہم ایسی رپورٹیں نہ دیں جو اس کے نفاق کی تائید کرتی ہوں۔تو ہم نالائق سمجھے جائیں گے۔ فوراً اس کی ہر حرکت ونقل اس کے ہر لفظ وحرف کو اسی رنگ میں ڈھالتے چلے جاتے ہیں اور رپورٹوں پر رپورٹیں بھیجتے چلے جاتے ہیں۔ جن سے ایک فائل تیار ہوتا رہتا ہے اور اس غریب کو علم بھی نہیں کہ اس کے پکڑنے کے لئے کس کس قسم کے جال بچھائے جارہے ہیں اور وہ اس میں پھنستا چلا جاتا ہے۔ حتیٰ کہ وہ وقت آجاتا ہے کہ ایک ذرا سے بہانے پر اس کو پکڑ کر سزا دی جاتی ہے اور گزشتہ تمام رپورٹوں کو بھی دلیل بنا لیا جاتا ہے۔ جنہوں نے اپنی ساری عمر میں تحقیق کی روشنی تک بھی نہیں دیکھی ہوتی۔ کیا آپ پر جو جماعت کے لئے بطور مصلح ہونے کے مدعی ہیںَ یہ