احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
فرض نہیں کہ جس شخص کے متعلق پہلی ہی رپورٹ آئے یا آپ کے علم میں اس کے خلاف کوئی بات لائی جائے۔ جس میں اصلاح کی ضرورت ہو تو اسے بلا کر سمجھائیں اور اس کو غلطی سے نکال کر اس کی اصلاح کی کوشش کریں۔ ہے اور یقینا ہے لیکن یہ آپ کا ایسا نہ کرنا بتاتا ہے کہ آپ اس شخص کی جس کے خلاف آپ کو رپورٹیں ملتی ہیں اصلاح نہیں چاہتے بلکہ اس کو تباہی وہلاکت کے گڑھے میں دھکیلنے کے خواہشمند ہیں اور فخرالدین کے کیس میں کیا یہی کچھ نہیں ہوا۔ کہ اس کے خلاف دو سال سے آپ رپورٹیں جمع کر رہے ہیں۔ لیکن کسی ایک رپورٹ کی بھی تحقیق نہیں گئی اور اب انہیں موجودہ کیس میں دلیل بنالیا گیا ہے۔ حالانکہ اگر ابتدائی رپورٹ کی ہی آپ تحقیق کر لیتے تو میرا غالب خیال ہے کہ صفائی ہو جاتی اور آپ کو اسی قدر لمبے عرصہ تک جوتگ ودو کرنی پڑی ہے نہ کرنی پڑتی۔ چنانچہ تفصیلی حالات شائع کرنے پڑ گئے تو آپ کو علم ہو جائے گا کہ اس میں وہ قصوروار نہیں بلکہ قصور کسی اور کا ہے۔ جس کا ذکر میں ابھی مناسب نہیں سمجھتا۔ میں آپ کی خدمت میں خدا کاواسطہ ڈال کر اور سلسلہ کی عظمت اور مسیح موعود کی ساری عمر کی محنت کا واسطہ ڈال کر جو آپ نے اس پودہ کولگانے اور اس کی پرورش کرنے میں صرف کی ہے عرض کرتا ہوں کہ اگر آپ جانتے کہ سلسلہ کی عظمت اور اس کی نیک نامی پر کوئی دھبہ نہ لگے اور یہ کہ دشمنوں کو ہنسی کا موقعہ نہ ملے تو آپ جلد از جلد اپنی سیاہ کاریوں سے توبہ کریں اور یہ مظالم جو آئے دن آپ سے سرزد ہوتے رہتے ہیں امید ہے ان کی ضرورت ہی پیش نہیں آئے گی۔ میں حیران ہوں کہ آپ اتنا بھی نہیں سوچتے کہ جب اس طرح آپ پرانے آدمیوں کو نکاتے چلے جائیں گے تو کیا کبھی بھی لوگوں کی آنکھیں نہیں کھلیں گی اور کبھی بھی ان کو خیال نہیں پیدا ہوگا کہ کیا وجہ ہے کہ اتنے پرانے اور مخلص دوست آپ کی ذات پر اتہام لگانے کے جرم میں جماعت سے الگ کئے جاتے ہیں اور ہر چند سالوں کے بعد کوئی نہ کوئی دوست آپ کی ذات پر اتہام لگانے لگ پڑتا ہے یاد رکھیں یہ بات ضرور ان کی توجہ کو تحقیق کی طرف پھیر دے گی اور پھر آپ کی خیر نہیں۔ اس لئے آپ فوراً ان باتوں سے توبہ کر کے اپنے اوپر بھی اور سلسلہ پر بھی رحم کریں اور اس لڑکے کا وہ قول کہ جو اس نے امام ابو حنیفہؒ کوکہا تھا کہ میں پھسلا تو اکیلا پھلسوں گا۔ لیکن آپ اپنے پھسلنے کی فکر کریں۔ اگر آپ پھسلے تو کئی آدمیوں کو اپنے ساتھ لے ڈوبیں گے۔ ہمیشہ مد نظر رکھیں۔ میں آپ کو صاف بتادینا چاہتا ہوں کہ فخرالدین کو نکالنے میں آپ نے سخت غلطی کی ہے اور جلد بازی سے کام لیا ہے۔ اس کو آپ کے چال چلن کے متعلق بہت سے واقعات معلوم ہیں اور اس نے ان کی اشاعت سے باز نہیں آنا۔ صرف واقعات ہی نہیں بلکہ ان تمام اشخاص کے نام بھی