احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
باعث فخر تصور کرتے رہے۔ ایک دفعہ آپ کے صاحبزادہ حافظ بشیر احمد نے خلیفہ کی اندرونی زندگی کا اصل نقشہ بتایا تو صوفی منشی اور پرہیزگاری کی وجہ سے آپ نے اس کی بات کو تسلیم نہ کیا اور سخت ناراض ہوئے اور اپنے بے گناہ لڑکے کو گھر سے نکالنے کا قطعی فیصلہ کر لیا۔ بالآخر متعدد دوسرے ذرائع سے شیخ صاحب موصوف کو خلیفہ کی بدکرداری اور عیاشی کے متعلق خبر ملی تو آپ نے متواتر تحقیقات کی تو صداقت سامنے آگئی اور حق الیقین تک پہنچ گئے تو ان کو شدید صدمہ ہوا۔ آپ نے اصلاح کی غرض سے تین دردمندانہ خطوط تحریر کئے جو ہدیہ ناظرین ہیں۔ آپ اس میں دیکھیں گے کہ کس سوز اور درد سے خط لکھے گئے ہیں تاکہ جماعت کو کسی وجہ سے نقصان نہ پہنچے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اﷲتعالیٰ اپنے فضل سے انہیں حقیقت کو آشکارا کرنے کے لئے اپنے آقا مرزاقادیانی کی تعلیم کے پیش نظر ایسے دلائل اور براہن عطا کر رہا ہے۔ جس سے پوری پوری حقیقت سامنے آجاتی ہے۔ ان کا وطیرہ اور علمی طرز عمل سے ثابت ہو رہا ہے کہ روح القدس بھی ان کی تائید میں رطب اللسان ہے۔ بہر کیف اس کیفیت کا اندازہ اس وقت ہی لگے گا جب کہ آپ اس خط کو پوری سنجیدگی اور صبر وتحمل سے پڑھیں اور سنیں گے۔ میں عرض کر رہا تھا آپ نے تیسرے خط پر ۲۴؍گھنٹے کا نوٹس دے کر از خود اس طاغوتی نظام سے علیحدگی اختیارکر لی۔ تاکہ آزادانہ طور پر جماعت کو خلیفہ کی آلودہ زندگی کے متعلق بتا سکیں۔ ان خطوط کے بعد جس ظلم وستم آور مراحل سے شیخ صاحب کو گزرنا پڑا وہ ایک طویل داستان ہے جو کسی دوسرے وقت میں پیش کی جاوے گی۔ اس ظلم وستم کا کسی قدر اندازہ چند تاریخی تحریرات پڑھنے کے بعد ہی لگایا جائے گا۔ طوالت کے خوف سے منحصراً تعارفی نوٹ پیش کر دیا ہے۔ تاکہ پڑھنے سمجھنے میں آسانی رہے۔ اﷲتعالیٰ سے میری دلی دعا ہے کہ شیخ صاحب موصوف کو نیک کام کرنے کی عمر عطاء فرماوے۔ تاکہ اپنے دلائل اور براہین سے اس بدکردار اور بداعمال کی سرکوبی کر کے مسیح موعود کی تعلیم کو اجاگر کر سکیں۔ خادم احمدیت: مظہر ملتانی! نقل خط نمبر:۱ بسم اﷲ الرحمن الرحیم۰ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم! الفتنۃ نائمۃ لعن اﷲ من ایقضہا سیدنا۰ السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ میں ذیل کے چند الفاظ محض آپ کی خیرخواہی اور سلسلہ کی خیرخواہی کو مدنظر رکھتے