احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
حملہ ہوا اور اب میں پاخانہ پیشاب کے لئے بھی امداد کا محتاج ہوتا ہوں۔ دو قدم بھی چل نہیں سکتا۔ (الفضل مورخہ ۱۲؍اپریل ۱۹۵۵ء) ۲۶؍فروری کو مغرب کے قریب مجھ پر بائیں طرف فالج کا حملہ ہوا اور تھوڑے وقت کے لئے میں ہاتھ پاؤں سے معذور ہوگیا… دماغ کا عمل معطل ہوگیا اور دماغ نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ ’’میں اس وقت بالکل بیکار ہوں اور ایک منٹ نہیں سوچ سکتا۔‘‘ (الفضل ۲۶؍اپریل ۱۹۵۵ء) حضرت مسیح موعود کا فرمان ’’جو اس مقدس تعلیم کو اپنی بدکرداری نمونہ سے ناپاک کرے گا اس کا حشر ڈاکٹر ڈوئی سے کم نہ ہوگا۔ نہایت سخت دکھ کی مار، قہر الٰہی، غضب الٰہی اور خبیث امراضی یعنی فالج اور پاگل پن کا شکار ہوگا۔‘‘ خلیفہ صاحب خود کہتے ہیں میں اب ۶۸سال کی عمر کا ہوں اور فالج کا شکار ہوں۔ (الفضل اگست ۱۹۵۹ء) خلیفہ صاحب کی اپنی شریعت خلیفہ صاحب قادیان کی اپنی شریعت میں سب کچھ جائز ہے۔ فرانس کے ناچ گھر میں ننگے ناچ دیکھنا شریعت محمودیہ کے عین مطابق ہے۔ پھر اطالوی حسینہ کو سسل ہوٹل لاہور سے اغوا کر کے لے جانا ان کے مقدس، پاکباز بننے کی ادنیٰ مثال ہے۔ مرزامحمود نے خود ہی تسلیم کیا۔ ’’جب میں ولایت گیا تو مجھے خصوصیت سے خیال تھا کہ یورپین سوسائٹی کا عیب والا حصہ بھی دیکھوں گا۔ قیام انگلستان کے دوران میں مجھے اس کا موقعہ نہ ملا۔ واپسی پر جب ہم فرانس آئے تومیں نے چوہدری ظفر اﷲ خاں صاحب سے جو میرے ساتھ تھے کہا کہ مجھے کوئی ایسی جگہ دکھائیں جہاں یورپین سوسائٹی عریاں نظر آسکے۔ وہ بھی فرانس سے واقف تو نہ تھے۔ مگر مجھے ایک اوپیرا میں لے گئے جس کا نام مجھے یاد نہیں رہا۔ چوہدری صاحب نے بتایا کہ یہ وہی سوسائٹی کی جگہ ہے اسے دیکھ کر آپ اندازہ لگا سکتے ہیں۔ میری نظر چونکہ کمزور ہے اس لئے دور کی چیز اچھی طرح سے نہیں دیکھ سکتا۔ تھوڑی دیر کے بعد میں نے جو دیکھا تو ایسا معلوم ہوا کہ سینکڑوں عورتیں بیٹھی ہیں۔ میں نے چوہدری صاحب سے کہا۔ کیا یہ ننگی ہیں۔ انہوں نے یہ بتایا کہ یہ ننگی نہیں بلکہ کپڑے پہنے ہوئے ہیں۔ مگر باوجود اس کے وہ ننگی معلوم ہوتی ہیں۔‘‘ (الفضل مورخہ ۲۸؍جنوری ۱۹۳۴ء) حضرت مسیح موعود (کشتی نوح ص۲۴، خزائن ج۱۹ ص۲۶) میں فرماتے ہیں: ’’میں تمہیں سچ سچ کہتا ہوں کہ جو شخص قرآن کے سات سو حکم میں سے ایک چھوٹے سے حکم کو ٹالتا ہو۔ وہ نجات کا