احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
مت۔ باہر ایک دو آدمی میرا انتظار کر رہے ہیں۔ ان سے مل آؤں مجھے یہ کہہ کر اس کمرے کے باہر کی طرف چلے گئے اور چند منٹ بعد پیچھے کے تمام کمروں کو قفل لگاکر اندر داخل ہوئے اور اس کا بھی باہر والا دروازہ بند کر دیا اور چٹخنیاں لگادیں۔ جس کمرے میں میں تھی وہ اندر کا چوتھا کمرہ تھا۔ میں یہ حالت دیکھ کر سخت گھبرائی اور طرح طرح کے خیال دل میں آنے لگے۔ آخر میاں صاحب نے مجھ سے چھیڑ چھاڑ شروع کی اور مجھ سے برا فعل کروانے کو کہا۔ میں نے انکار کیا۔ آخر زبردستی انہوں نے مجھے پلنگ پر گراکر میری عزت برباد کردی اور ان کے منہ سے اس قدر بوآرہی تھی کہ مجھ کو چکر آگیا اور وہ گفتگو بھی ایسی کرتے تھے کہ بازاری آدمی بھی ایسی نہیں کرتے۔ ممکن ہے جسے لوگ شراب کہتے ہیں انہوں نے پی ہو۔ کیونکہ ان کے ہوش وحواس بھی درست نہیں تھے۔ مجھ کو دھمکایا کہ اگر کسی سے ذکر کیا تو تمہاری بدنامی ہوگی۔ مجھ پر کوئی شک بھی نہ کرے گا۔‘‘ ’’حضرت مرزاغلام احمد (مسیح موعود) کی تحریر میں مرزامحمود احمد کی تصویر‘‘ (نوٹ: یہ رسالہ احتساب ج۵۶ میں چھپ گیا ہے۔ مرتب!) شہادت نمبر:۳ ’’خاکسار پرانا قادیانی ہے اور قادیان کا ہر فرد وبشر مجھے خوب جانتا ہے۔ ہجرت کا شوق مجھے بھی دامنگیر ہوا اور میں قادیان ہجرت کر آیا۔ قادیان میں سکونت اختیار کی۔ خلیفہ قادیان کے محکمہ قضا، میں بھی کچھ عرصہ کام کیا۔ مگر دل میں آرزو آزاد روزگار کی تھی اور اخلاص مجبور کرتا تھا کہ اپنا کاروبار شروع کر کے خدمت دین بجالاؤں۔ چنانچہ خاکسار نے احمدیہ دوا گھر کے نام۔ ایک دواخانہ کھولا۔ جس کے اشتہارات عموماً اخبار الفضل میں شائع ہوتے رہے ہیں۔ اگر میں یہ کہوں تو بجا ہوگا کہ قادیان کی رہائش میری عقیدت کو زائل کرنے کا باعث ہوئی۔ورنہ اگر میں اور قادیانی بھائیوں کی طرح دور دور ہی رہتاتو آج مجھے اس تجارتی کمپنی کے ایکٹروں کے سربستہ رازوں کا انکشاف نہ ہوتا۔ یا اگر میں خاص قادیان میں اپنا مکان بنالیتا یا خلیفہ قادیان کا ملازم ہو جاتا تو بھی مجھے آج اس اعلان کی جرأت نہ ہوتی۔ خاکسار:شیخ مشتاق احمد، احمدیہ دواگھر قادیان‘‘ شہادت نمبر:۴ ’’میں خداتعالیٰ کو حاضر وناظر جان کر اسی کی قسم کھا کر جس کی جھوٹی قسم کھانا لعنتیوں کا کام ہے۔ یہ شہادت دیتا ہوں کہ میں اس ایمان اور یقین پر ہوں کہ موجودہ خلیفہ مرزامحمود احمد دنیا دار، بدچلن اور عیش پرست انسان ہے۔ میں ان کی بدچلنی کے متعلق خانہ خدا خواہ وہ مسجد ہو یا بیت اﷲ شریف یا کوئی اور مقدس مقام ہو میں حلف مؤکد بعذاب اٹھانے کے لئے ہر وقت تیار ہوں۔