احتساب قادیانیت جلد نمبر 58 |
|
کہتے ہیں علاوہ ۸۱؍ مجددوں کے ہزاروں مجدد گزرے۔ وہ کون ہیں علماء وفضلاء ، وہ حقانی علماء جو محض خلوص سے حسبتہً ﷲ لوگوں کو کتاب وسنت کے موافق وعظ وتلقین کرتے ہیں اور بھولی ہوئی توحید وسنت یاد دلاتے ہیں۔ یعنی عقائد عامہ کی تجدید کرتے ہیں۔ شرک وبدعت سے روکتے ہیں۔ ذرا یہ تو بتائیے کیا مذکورہ بالا مجددوں میں سے کسی نے قرآن وحدیث کی ترمیم کی ہے۔ کسی نے آیات قرآنی کا موردمصداق بجائے آنحضرتa کے اپنے کو بتایا ہے۔ کیا کسی نے تصویر پرستی کو رواج دیا ہے۔ کیا کسی نے فرائض حج وغیرہ کو ساقط کیا ہے۔ کیا کسی نے نبوت ومہددیت ومسیحیت اور غیب دانی کا دعویٰ کیا ہے اور لوگوں کی موت کی پیشینگوئیاں کی ہیں جن میں سے ایک بھی پوری نہیں ہوئی۔ جب آپ اپنے دعوے کے ثبوت میں اور مجددوں کو پیش کرتے ہیں تو یہ ثابت کرنا بھی آپ کا فرض ہے کہ تمام مجددوں نے یہی دعوے کئے ہیں جو میں نے کئے۔ پھر حماقت تو دیکھئے کہ مرزاقادیانی اپنے کو عیسیٰ مسیح سے افضل بتاتے ہیں۔ حضرت امام حسینؓ تو کوئی چیز ہی نہیں۔ ان سے تو آپ ہر طرح افضل ہیں۔ (یہ منہ اور گرم مصالحہ) اور مجددوں کو اپنی تصدیق کے لئے پیش کرتے ہیں۔ انبیاء تو بہر نہج مجددوں سے افضل ہی ہوتے ہیں۔ کیونکہ مجدد ان کے امتی ہوتے ہیں۔ مذکورہ بالا تمام مجدد آنحضر تa کے امتی تھے حالانکہ خود بدولت نبی ہیں۔ گویا اپنے کو ترقی سے تنزل میں گرا رہے ہیں۔ نبی اور مجدد میں عام خاص مطلق کی نسبت ہے یعنی ہر نبی مجدد ہے۔ اور ہر مجدد نبی نہیں اور نہ کسی مجدد نے نبوت کا دعویٰ کیا۔ برخلاف مجددینؒ کے، جن مکاروں دجالوں نے نبوت اور مہددیت اور موعودیت کا دعویٰ کیا اور فی النار ہوئے۔ مثلاً مسیلمۃ الکذاب، اسود عنسی اور مہدیان کذاب عرب وسوڈان وغیرہ۔ آپ نے ان کا مطلق ذکر نہیں کیا نہ کسی مرزائی کتاب میں ان ملحدین مرتدین کا ذکر ہوتا ہے۔ منصب مرزائی تو اس امر کا مقتضی تھا کہ آپ اپنے ہم پیشہ دجالوں کا ذکر کرتے۔ مگر کیوں کرتے پانی مرتا ہے۔ اگر مرزا اور مرزائی دجالوں اور جھوٹے مہدیوں کی تفصیل بھی کسی کتاب میں اسی طرح لکھیں جس طرح مجددوں کی تفصیل لکھی ہے تو ہم ایک سو روپیہ انعام دینے کو تیار ہیں۔ ’’ولن تفعلوا۔ انشاء اﷲ‘‘ خوف یہ ہے کہ جب آپ گزشتہ دجالوں کی لائف شائع کریں گے تو خود مریدین ان کے کیریکٹر کو آپ کے کیریکٹر سے ملائیں گے اور سر مو فرق بتائیں گے۔ پس بروزیت کا بھانڈا پھوٹ جائے گا۔ اور اس وقت جس قدر پنجرے میں کبوتر ہیں پھر ہوجائیں گے۔ انبیاء بھی برے، اولیاء بھی برے، ائمہ بھی برے، مگر جھوٹے مہدی اور دجال اچھے اور